نئی دہلی: راجدھانی دہلی کے کچھ حصوں میں بارش نے شدید گرمی سے کچھ راحت فراہم کی اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے 2 ڈگری زیادہ ہے، جوکہ حالیہ دنوں کے آسمان چھوتے درجہ حرارت سے بہت کم ہے۔ اس کے ساتھ ہی کم سے کم درجہ حرارت 28 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے ہفتے کے آخر میں دہلی میں شدید گرمی سے راحت کی پیش گوئی کرتے ہوئے ہفتہ اور اتوار کو مطلع کے جزوی طور پر ابر آلود رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ موسم میں یہ تبدیلیاں مغربی ڈسٹربنس اور خلیج بنگال سے آنے والی نچلی سطح کی مشرقی ہواؤں کی وجہ سے نظر آ رہی ہیں اور دہلی میں گرمی کی لہر کے حالات ختم ہو گئے ہیں۔ تاہم خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ویک اینڈ کے بعد گرمی کی لہر ایک بار پھر لوگوں کو پریشان کر سکتی ہے۔
درجہ حرارت کی بات کریں تو آج (22 جون) سے اس میں ایک بار پھر اضافہ شروع ہو جائے گا۔ اگلے ہفتے کے آغاز میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44 ڈگری تک پہنچ جائے گا۔ تاہم دو دن بعد یعنی پیر اور منگل کو درجہ حرارت میں پھر سے کمی واقع ہوگی، یہ وہ وقت ہوگا جب دہلی میں مانسون کی آمد ہوگی۔ دہلی میں مانسون کی آمد کی عام تاریخ 30 جون ہے۔ویسے کئی بار ایسا ہو چکا ہے جب اس تاریخ (30 جون) سے بہت پہلے مانسون ملک کی راجدھانی پہنچ گیا اور کئی مرتبہ مانسون کا طویل عرصہ تک انتظار بھی کیا گیا۔ اس بار محکمہ موسمیات نے ابھی تک دہلی میں مانسون کی آمد کی کوئی تاریخ نہیں بتائی ہے لیکن ماہرین اندازہ لگا رہے ہیں کہ مانسون کی آمد 30 جون کی عام تاریخ سے تھوڑا پہلے ہو سکتی ہے۔رپورٹ کے مطابق دہلی اور اس کے آس پاس کے این سی آر خطے کے کئی حصوں میں ہلکی سے درمیانی شدت کی بارش ہوئی۔ تاہم، بلدیہ حکام کے مطابق، 30-40 کلومیٹر فی گھنٹہ کی تیز رفتار ہواؤں کے ساتھ ہونے والی ہلکی بارش سے کئی علاقوں میں پانی جمع ہو گیا، جس سے ٹریفک میں خلل پڑا اور درخت گرنے کے واقعات پیش آئے۔ جن علاقوں میں پانی جمع ہونے اور درخت گرنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ان میں قرول باغ زون، ساؤتھ زون، شاہدرہ نارتھ اور نریلا شامل ہیں۔
No Comments: