گروگرام: ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اوم پرکاش چوٹالہ کا 89 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ انہوں نے گروگرام میں اپنی رہائش گاہ پر آخری سانس لی۔ چوٹالہ انڈین نیشنل لوک دل (آئی این ایل ڈی) کے سربراہ تھے اور ہریانہ کی سیاست میں ایک نمایاں مقام رکھتے تھے۔
چوٹالہ خاندان بنیادی طور پر حصار سے تعلق رکھتا ہے اور یہ علاقہ جاٹوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ ہریانہ کی سیاست میں جاٹ برادری کا خاصا اثر و رسوخ ہے۔ ریاست میں ان کی آبادی تقریباً 26 سے 28 فیصد کے قریب ہے اور 36 اسمبلی حلقوں پر ان کا نمایاں اثر ہے۔
چوٹالہ معروف سیاستدان چودھری دیوی لال کے بڑے بیٹے تھے، جو ہندوستان کے ڈپٹی وزیر اعظم رہ چکے تھے۔ دیوی لال کے چار بیٹوں میں اوم پرکاش چوٹالہ نے ان کی سیاسی وراثت کو آگے بڑھایا۔ چوٹالہ پہلی مرتبہ 1989 میں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ بنے اور مختلف ادوار میں چار مرتبہ یہ عہدہ سنبھالا۔ ان کا آخری دورِ حکومت 2005 میں ختم ہوا۔
اوم پرکاش چوٹالہ کی تعلیم کے میدان میں دلچسپی بھی نمایاں رہی۔ انہوں نے 87 سال کی عمر میں دسویں اور بارہویں جماعت کی امتحانات امتیازی نمبروں سے پاس کیے۔ ان کا عزم اور محنت نوجوانوں کے لیے ایک مثال ہیں۔ چوٹالہ کے دو بیٹے ہیں، اجے اور ابھے چوٹالہ۔ اجے کے بیٹے دشینت اور دگوجے چوٹالہ جبکہ ابھے کے بیٹے کرن اور ارجن چوٹالہ سیاست میں سرگرم ہیں اور اپنے دادا کی وراثت کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ ان کے انتقال پر سیاست، سماج اور عوام کے مختلف حلقوں میں گہرا غم پایا جاتا ہے۔
No Comments: