نئی دہلی :کسان تنظیموں نے منگل کے روز اپنے احتجاج کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔ اب کسان کل بروز بدھ دوبارہ دہلی کی جانب مارچ کریں گے۔ہزاروں کی تعداد میں کسان پنجاب سے دہلی کی طرف بڑھ رہے ہیں اور شمبھو بارڈر پر مشکل حالات پیدا ہو گئے ہیں۔ مظاہرین بیریکیڈس ہٹا کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں، لیکن پولیس کے ذریعہ پہلے کسانوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے چھوڑے گئے، اور اب تازہ خبروں میں بتایا جا رہا ہے کہ ان پر پانی کی بوچھار کی جا رہی ہے۔ ان مشکل حالات کے باوجود کسان مظاہرین پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ یہ کسان مظاہرین ٹریکٹرس پر چھ ماہ کا راشن لے کر گھر سے نکلے ہیں اور دہلی پہنچ کر اپنی آواز بلند کرنا چاہتے ہیں۔
ہریانہ-پنجاب شمبھو بارڈر پر گزرتے وقت کے ساتھ حالات کشیدہ ہوتے جا رہے ہیں۔ شمبھو بارڈر پار کرنے کی کوشش کر رہے مظاہرین کسانوں نے اپنے ٹریکٹرس کے ذریعہ سیمنٹ کے بریکیڈس کو جبراً ہٹا دیا ہے۔ اس کی ویڈیو خبر رساں ایجنسی ’اے این آئی‘ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کی ہے۔ ویڈیو میں کسان مظاہرین کی بڑی تعداد میں شمبھو بارڈر پر جمع دکھائی دے رہی ہے۔
No Comments: