نئی دہلی :دہلی پولیس کے ایک خصوصی سیل نے آج آن لائن پورٹل نیوز کلک کےدفاترپر چھاپہ ماری کی اور اس سے وابستہ صحافیوں کی تلاشی لی۔نئی دہلی اور ممبئی میں کم از کم 35 مقامات پر چھاپہ ماری ہوئی۔ چھاپہ ماری کا نشانہ بننے والے صحافیوں میں نیوز کلک کے چیف ایڈیٹر پربیر پورکایست، ابھیسار شرما، ارملیش اور دیگر شامل تھے۔کچھ صحافیوں کو دہلی میں خصوصی سیل کے دفتر لے جایا گیا ہے،لیکن ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق کچھ صحافیوں کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون سے ڈمپ ڈیٹا بھی برآمد کیاگیا۔
اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے نیوز کلک اور اس سے وابستہ صحافیوں کے خلاف پولیس کارروائی کا دفاع کیا ہے جبکہ اپوزیشن لیڈروں اور پریس سے منسلک اداروں نے اس قدم کی مذمت کی ہے۔اے این آئی کے مطابق، یہ کارروائی سخت غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ اور دفعہ153اے(دو گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا)، تعزیرات ہند کی 120بی(مجرمانہ سازش) کے تحت 17 اگست کو درج کیس کی بنیاد پرہوئی ہے۔
کانگریس نے ان چھاپوں کو “بھٹکانے کا حربہ” قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ یہ چھاپے ذات کی مردم شماری کے نتائج سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ کانگریس نے کہا کہ پی ایم مودی خوفزدہ اور گھبرائے ہوئے ہیں۔ خاص طور پر ان لوگوں سے جو اس کی ناکامیوں اور ناکامیوں پر اس سے سوال کرتے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر ہوں یا صحافی، سچ بولنے والوں کو ہراساں کیا جائے گا۔ آج پھر صحافیوں پر چھاپہ اس کا ثبوت ہے۔
No Comments: