نئی دہلی. پارلیمنٹ کے ایوان زیریںاور ریاستی اسمبلیوں خواتین کو ایک تہائی ریزرویشن فراہم کرنے سے متعلق لوک سبھا میں تاریخی بل ناری شکتی وندن پر آج بحث ہوگی۔ قانون ا ور انصاف کے وزیر (آزادانہ چارج) ارجن رام میگھوال نے اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان 128واں ترمیمی بل 2023 پیش کیا۔ نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پیش کیا جانے والا یہ پہلا بل ہے۔
اب اس بل پر بدھ کو لوک سبھا میں بحث ہوگی، جہاں مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن، اسمرتی ایرانی، بھارتی پوار، دیا کماری وغیرہ بی جے پی کی جانب سے اپنے خیالات پیش کریں گی۔ ذرائع نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ اس کے ساتھ ہی یو پی اے کی چیئرپرسن سونیا گاندھی کانگریس کی طرف سے بحث کا آغاز کریں گی۔ بتایا جا رہا ہے کہ بحث کے دوران زیادہ تر پارٹیاں اپنی خواتین ممبران اسمبلی کو بولنے کا موقع دے سکتی ہیں۔
خواتین کے ریزرویشن سے متعلق بل پر بدھ کو لوک سبھا میں بحث شروع ہوگی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے دونوں ایوانوں سے منظور ہونے اور صدر کی منظوری کے بعد یہ قانون بن جائے گا۔ اس قانون کے نافذ ہونے کے بعد لوک سبھا میں 33 فیصد نشستیں خواتین کے لیے مختص ہو جائیں گی اور خواتین اراکین اسمبلی کی تعداد بڑھ کر 181 ہو جائے گی۔موجودہ لوک سبھا میں خواتین ارکان اسمبلی کی تعداد صرف 82ہے۔ اس ترمیم میں خواتین کے ریزرویشن کو صرف 15 سال تک نافذ کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ لیکن، مستقبل میں پارلیمنٹ اس مدت میں توسیع بھی کر سکتی ہے۔
No Comments: