قومی خبریں

خواتین

آر ایس ایس کی جانب سے اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہونے پر بی جے پی کی تنقید

کہا :عام لوگوں کی آواز سننے کے بجائے بی جے پی کارکن وزیر اعظم نریندر مودی کی مدح سرائی کی چمک سے لطف اندوز ہوتے رہے

نئی دہلی :راشٹریہ سویم سنگھ (آر ایس ایس) کے ترجمان ’آرگنائزر‘ نے لوک سبھا انتخابات میں اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہونے پر بی جے پی پر تنقید کی ہے۔ سنگھ نے لکھا ہے کہ ایسے نتائج بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کی زیادہ خود اعتمادی کی وجہ سے آئے ہیں۔ آرگنائزر میں شائع مضمون میں رتن شاردا نے کہا ہے کہ عوام اور عام لوگوں کی آواز سننے کے بجائے بی جے پی کارکن وزیر اعظم نریندر مودی کی مدح سرائی کی چمک سے لطف اندوز ہو رہے تھے۔مضمون کے آغاز میں سنگھ نے لکھا ہے کہ بھلے ہی مرکز میں تیسری بار مودی حکومت بنی ہے لیکن اس بار بی جے پی اپنے بل بوتے پر مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنانے میں ناکام رہی ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش سمیت کئی ریاستوں میں پارٹی کی کارکردگی انتہائی خراب اور مایوس کن رہی۔ سنگھ نے کہا کہ انتخابی نتائج بی جے پی کے لیے زمینی حقیقت کو سمجھنے اور غور و خوض کرنے کا اشارہ ہیں۔
آر ایس ایس نے کہا ہے کہ بی جے پی لیڈر انتخابی حمایت کے لیے ‘سوم سیوکوں تک پہنچے ہی نہیں۔ یاد رہے کہ سنگھ اپنے کارکنوں کو سوم سیوک کہتا ہے۔ اس نے کہا ہے کہ بی جے پی نے ان کارکنوں پر کوئی توجہ نہیں دی جو نچلی سطح پر کام کر رہے تھے۔ سنگھ نے انتہائی تنقیدی انداز میں کہا کہ بی جے پی نے ان کارکنوں پر اعتماد کا اظہار کیا جو ‘سیلفیوںکی مدد سے مہم چلا رہے تھے۔ سنگھ کے رکن رتن شاردا مضمون میں مزید لکھتے ہیں کہ انتخابی نتائج بی جے پی کو آئینہ دکھانے والے ہیں۔سنگھ نے مہاراشٹر کو لے کر سخت تبصرہ کیا ہے۔ رتن شاردا نے مضمون میں لکھا ہے کہ بی جے پی مہاراشٹر کی سیاست میں بہت زیادہ سرگرم ہو گئی اور وہاں غیر ضروری سیاست کی گئی۔ اجیت پوار دھڑے کی این سی پی کے مہاراشٹر میں بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملانے کی وجہ سے بی جے پی کارکنوں میں غصہ ہے، جسے پارٹی نے تسلیم نہیں کیا۔ رتن شاردا کا کہنا ہے کہ این سی پی کے ساتھ آنے کی وجہ سے مہاراشٹر میں بی جے پی کی برانڈ ویلیو میں نمایاں کمی آئی ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *