حیدرآباد: کانگریس نے ہفتہ کے روز مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کے آئندہ خصوصی اجلاس کے دوران خواتین ریزرویشن بل کو منظور کیا جائے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) نےتشکیل نو کے بعد اپنی پہلی میٹنگ میں منظور کی گئی ایک قرارداد میںالزام لگایا کہ پارلیمانی بحث اور جانچ پڑتال سب کچھ غائب ہو گیا ہے اور دور رس قانون سازی کو بحث اور مناسب جانچ پڑتا ل کے بغیر کے جلد بازی میں آگے بڑھادیا جاتا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر اور دیگر الیکشن کمشنرز (تقرری وغیرہ) بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا ہے جو آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کی آزادی پر سخت سمجھوتہ کرے گا۔یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس اچانک بلایا گیا ہے، سی ڈبلیو سی نے کہا کہ کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے جس میں عوامی تشویش اور اہمیت کے نو اہم مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے جن پر اس خصوصی اجلاس میں بحث کی ضرورت ہے۔قرارداد میں کہا گیا کہ سی ڈبلیو سی اس قدم کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہے اور پارٹی تنظیم کی مضبوطی میں مسلسل دلچسپی لینے کے لیے بھی” شکر گذار ہے۔
سی ڈبلیو سی نے مطالبہ کیا کہ خواتین کے ریزرویشن بل کو خصوصی اجلاس کے دوران منظور کیا جائے۔کانگریس کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے کی طرف سے یہ مطالبہ خواتین کے ریزرویشن بل کی منظوری کے لیے نئے سرے سے مطالبات اور قیاس آرائیوں کے درمیان سامنے آیا ہے کہ اسے پیر سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے پانچ روزہ خصوصی اجلاس کے دوران اٹھایا جا سکتا ہے۔یہ بل جو تقریباً 11 سال قبل منموہن سنگھ کی قیادت والی حکومت کے دوران راجیہ سبھا میں منظور ہوا ہے اور ابھی تک زندہ ہے کیونکہ پارلیمنٹ کا ایوان بالا کبھی تحلیل نہیں ہوتا ہے۔
No Comments: