قومی خبریں

خواتین

اوم برلا ایک بار پھر لوک سبھا کے اسپیکر منتخب

وزیر اعظم نریندر مودی اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے کرسی تک پہنچایا

نئی دہلی :اوم برلا ایک بار پھر لوک سبھا کے اسپیکر بن گئے ہیں۔ ایوان میں بدھ کو انہیں صوتی ووٹ کے ذریعے اسپیکر منتخب کیا گیا۔ برلا کے لوک سبھا کے اسپیکر منتخب ہونے کے بعد روایت کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے انہیں کرسی تک پہنچایا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے اسپیکر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اوم برلا کو مبارک باد پیش کی۔رپورٹ کے مطابق بدھ کی صبح 11 بجے جب لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوئی تو حلف لینے کے لیے سب سے پہلے ان 9 منتخب ارکان پارلیمنٹ کے نام پکارے گئے جنہوں نے ابھی تک پارلیمنٹ کی رکنیت کا حلف نہیں لیا تھا۔ اس کے بعد ایوان کے پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب نے ایوان کو بتایا کہ انہیں لوک سبھا اسپیکر کے انتخاب سے متعلق 16 نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کرنے کے لیے سب سے پہلے پی ایم مودی کا نام لیا۔ اس کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے ایوان میں لوک سبھا کے نئے اسپیکر کے طور پر اوم برلا کا نام تجویز کیا جس کی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے حمایت کی۔
اس کے بعد جے ڈی یو لیڈر اور مرکزی وزیر راجیو رنجن سنگھ عرف لالن سنگھ نے لوک سبھا کے اسپیکر کے لیے اوم برلا کا نام تجویز کیا، جس کی آر ایل ڈی کے رکن پارلیمنٹ راج کمار سانگوان نے حمایت کی۔ ہندوستانی عوام مورچہ کے رہنما اور مرکزی وزیر جیتن رام مانجھی نے لوک سبھا اسپیکر کے لیے اوم برلا کا نام تجویز کیا، جس کی مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان نے حمایت کی۔اس کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اوم برلا کا نام تجویز کیا جس کی مرکزی وزیر نتن گڈکری نے تائید کی۔ این ڈی اے میں شامل دیگر اتحادی جماعتوں کی جانب سے شیوسینا لیڈر اور مرکزی وزیر پرتاپ راؤ گنپت راؤ جادھو، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے سربراہ اور مرکزی وزیر چراغ پاسوان، جے ڈی ایس لیڈر اور مرکزی وزیر ایچ ڈی کمار سوامی، ٹی ڈی پی لیڈر اور مرکزی وزیر کے رام موہن نائیڈو، اپنا دل (ایس) لیڈر اور مرکزی وزیر انوپریہ پٹیل اور کئی دوسرے لیڈروں نے لوک سبھا اسپیکر کے عہدہ کے لیے ایوان میں اوم برلا کا نام تجویز کیا اور این ڈی اے کے کئی دیگر رہنماؤں نے اس کی حمایت کی۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *