Vinco Paints - Advt

قومی خبریں

خواتین

منریگا کا نام بدلنا مودی حکومت کا جنون ہے: پرینکا گاندھی

نئی دہلی، 16 دسمبر  کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گارنٹی اسکیم (منریگا) کا نام تبدیل کرنا مودی حکومت کے جنون کا نتیجہ ہے، اور ایسا کرکے وہ غریبوں کو اپنے حقوق سے محروم کر رہی ہے۔
محترمہ پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں نامہ نگاروں سے کہا، “منریگا کا نام بدلنے کے پیچھے سچائی یہ ہے کہ مودی حکومت روزگار کے قانونی حق کو ختم کرنا چاہتی ہے۔ اس اسکیم سے ملک کے غریب ترین مزدوروں کو روزگار کی ضمانت ملتی ہے، لیکن مودی حکومت پر اسکیموں کا نام بدلنے کا جنون سوار ہے۔”
انہوں نے کہا کہ نام بدلنا ان کا جنون ہے اور وہ ہر نام بدل رہے ہیں۔ حکومت جب بھی نام بدلتی ہے تو اس میں پیسہ خرچ ہوتا ہے۔ مہاتما گاندھی بابائے قوم ہیں اور ان کے نام پر بنائے گئے منریگا قانون میں بڑی تبدیلیاں کی جارہی ہیں اور اس اسکیم کو کمزورکرکے ختم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ اس میں صرف اجرت کے صرف 125 دن طے کیے گئے ہیں لیکن لوگوں کو ان کی ادائیگیاں نہیں مل رہیں۔ اس اسکیم میں مرکزی حکومت 90 فیصد فنڈ فراہم کرتی ہے اور موجودہ حکومت چاہتی ہے کہ اسے کم کیا جائے اور اگر ایسا ہوتا ہے تو ریاستوں کو زیادہ حصہ ادا کرنا پڑے گا اور اس سے ان پر زیادہ مالی بوجھ پڑے گا۔
مسٹر راہل گاندھی نے سوشل میڈیا میں لکھا، “وزیر اعظم نریندر مودی کو دو چیزوں سے سخت نفرت ہے – مہاتما گاندھی کے نظریات اور غریبوں کے حقوق۔ منریگا مہاتما گاندھی کے گرام سوراج کے خواب کی حقیقی شکل ہے – یہ کروڑوں دیہاتیوں کی لائف لائن ہے، جو کووڈ 19 کے دور میں ان کے معاشی تحفظ کی ڈھال بھی ثابت ہوئی ہے۔ لیکن مسٹر نریندر مودی کو یہ اسکیم ہمیشہ کھٹکتی رہی ہے اور وہ گزشتہ دس برسوں سے اسے کمزور کرنے کی کوشش کرتے رہے ہيں ۔ آج وہ منریگا کا نام ونشان مٹانے پر تلے ہوئے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ منریگا کی بنیاد تین بنیادی اصولوں پر ہے: روزگار کا حق – جو بھی کام مانگے گا، اسے کام ملے گا؛ دیہاتوں کو اپنی ترقی کا فیصلہ خود کرنے کی آزادی، اور یہ کہ مرکزی حکومت پوری اجرت ادا کرے گی اور سامان کی قیمت کا 75 فیصد برداشت کرے گی۔ مسٹر نریندر مودی اب اس منریگا کو بدل کر سارے اختیارات اپنے ہاتھ میں مرکوز رہے ہیں۔ مرکزی حکومت ہی اس کے بجٹ، منصوبوں اور ضوابط کا فیصلہ کرے گی، ریاستوں کو 40 فیصد اخراجات برداشت کرنے پر مجبور کیا جائے گا، اور بجٹ ختم ہونے پر یا فصل کی کٹائی کے موسم کے دوران دو ماہ تک کسی کو کام نہیں ملے گا۔
مسٹر راہل گاندھی نے کہا کہ یہ نیا بل مہاتما گاندھی کے نظریات کی توہین ہے۔ مودی سرکار نے پہلے ہی شدید بے روزگاری کے ذریعے ہندوستان کے نوجوانوں کا مستقبل تباہ کر دیا ہے اور اب یہ بل لا کر اس اسکیم کو بھی ختم کر دیا ہے جو دیہی غریبوں کی روزی روٹی کو ختم کرنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس گاؤں کی گلیوں سے لے کر پارلیمنٹ تک اس غریب مخالف بل کی مخالفت کرے گی

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *