قومی خبریں

خواتین

سعودی عرب میں غلاف کعبہ “کسوہ “کی تبدیلی کی پروقار تقریب

سعودی عرب میں اسلامی سال 1445 ہجری کے آغاز کی مناسبت سے کعبہ کا غلاف "کسوہ" یکم محرم الحرام ، بدھ کے روز ایک پروقار سالانہ تقریب کے دوران تبدیل کیا گیا۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق، پرانے غلاف کی جگہ نئے ہاتھ سے بنے ہوئے کسوہ (غلاف کعبہ کا عربی نام) کی تبدیلی کا عمل دس مراحل پر مشتمل تھا۔ اس میں 130 تکنیکی ماہرین اور ہنر مندوں نے حصہ لیا۔ کعبہ کو ڈھانپنے والا نیا غلاف 850 کلو گرام خام ریشم، 120 کلوگرام سونے کے تاروں اور 100 کلوگرام چاندی کے تاروں سے بنایا گیا ہے۔ نئے غلاف کعبہ کی تیاری پر تقریبا 25 ملین ریال لاگت آئی ہے۔

غلاف کعبہ دنیا کی سب سے بڑی سلائی مشین پر انتہائی احتیاط سے تیار کیا گیا۔ سیاہ رنگ کے ریشمی کپڑے پر سونے کی تاروں سے قرآن کی آیات لکھی گئی ہیں۔ یہ سونے کی کڑھائی والے 56 ٹکڑوں پر مشتمل ہے اور ہر ایک کو مکمل ہونے میں 60-120 دن لگتے ہیں۔

اس سے قبل کنگ عبدالعزیز کسوہ کمپلیکس سے غلاف کعبہ کو مخصوص ٹرکوں اور گاڑیوں سے مخصوص راستے سے جلوس کی شکل میں المسجد الحرام تک لایا گیا۔غلاف کعبہ کو المسجد الحرام کے بیرونی دروازے سے مطاف تک پہنچانے کے لیے مخصوص راستے کا تعین کیا گیا تھا۔ ایک خصوصی 15 رکنی ٹیم نے کسوہ کی تبدیلی کے پورے عمل کی نگرانی کی۔

واضح رہے کہ غلاف کعبہ تبدیلی کے تمام عمل کے دوران ہر ایک حصے کو علاحدہ علاحدہ کعبہ کے بالائی حصے پر لایا جاتا ہے جہاں سے پھر انہیں اتارا جاتا ہے اور پہلا غلاف اتار لیا جاتا ہے۔ یہ عمل چار مرتبہ باری باری دہرایا جاتا ہے جب تک کہ نیا غلاف چڑھا نہ دیا جائے اور پرانا اتر نہ جائے۔اس سے قبل کئی دہائیوں سے غلاف کعبہ (کِسوۃ) ہر سال حج کے دوران 9 ذوالحج کی صبح کو حجاج کے میدان عرفات روانہ ہونے کے بعد تبدیل کیا جاتا تھا۔

غلاف کعبہ کی تیاری میں استعمال ہونے والے مواد کے معیار کی جانچنے کے لیے لیبارٹری موجود ہے۔ گذشتہ سال اعلان کیا تھا کہ غلاف کعبہ تبدیل کرنے کی سالانہ تقریب اب ہر سال یکم محرم کو منعقد ہو گی۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *