قومی خبریں

خواتین

سائبر دہشت گردی اور کالے دھن کو جائز بنانے کی لعنت سے نمٹنے کے لئے عالمی قانونی فریم ورک بنایا جائے

وکیلوں کی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ کام مل کر کرنا ہوگا

نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی نے قانون دانوں پر زور دیا کہ وہ سائبر دہشت گردی اور کالے دھن کو جائز بنانے کی لعنت سے نمٹنے کی غرض سے ایک عالمی قانونی فریم ورک تیار کریں۔ نئی دلّی میں آج صبح وکیلوں کی ایک دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ خواہ یہ سائبر دہشت گردی ہو، کالے دھن کو جائز بنانے کا معاملہ ہو، مصنوعی ذہانت ہو یا ان سب کا بیجا استعمال ہو، دنیا کو ان سبھی مسائل سے نمٹنے کی غرض سے ایک عالمی فریم ورک کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ کام کوئی ایک حکومت نہیں کرسکتی، بلکہ مختلف ملکوں کے قانونی فریم ورکس، یہ کام کرسکتے ہیں جنہیں مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔پارلیمنٹ میں حال ہی میں منظور کئے گئے خواتین کے ریزرویشن بل2023 کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کانفرنس ایسے وقت منعقد ہو رہی ہے کہ جب بھارت کئی تاریخی اقدامات کر رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ناری شکتی وندن ایکٹ کی بدولت، بھارت میں خواتین کی ترقی کو ایک نئی سمت اور ایک نئی توانائی ملے گی۔
چندریان-تین مشن کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعطم نے کہا کہ بھارت، چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے اور وہ 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بننے کی جانب گامزن ہے۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ قانون داں، کسی بھی ملک کی تعمیر میں ایک بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اِس کانفرنس کا موضوع ہے، ’انصاف مہیا کرانے کے نظام میں ابھرتے ہوئے چیلنج‘۔ یہ کانفرنس پہلی مرتبہ، بھارت کی بار کونسل کی جانب سے منعقد کی گئی۔
کانفرنس کا مقصد قومی و بین الاقوامی اہمیت کے مختلف قانونی موضوعات پر بامعنیٰ مذاکرات اور تبادلہ خیال کے ذریعے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرنا ہے۔ اس کا مقصد یہ بھی ہے کہ قانونی معاملات پر تبادلہ خیال اور تجربات کو فروغ دیا جائے اور بین الاقوامی تعاون اور تفہیم کو مستحکم کیا جائے۔۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *