قومی خبریں

خواتین

لاس اینجلس کی آگ تقریباً 50 ہزار ایکڑ علاقے میں پھیلی

آگ کی وجہ سے 135 بلین ڈالر سے 150 بلین ڈالرتک کا نقصان

امریکہ کا لاس اینجلس تقریباً ایک ہفتہ سے آگ کی زد میں ہے۔ ایک ساتھ کئی جنگل جل کر خاک ہو چکے ہیں۔ عام سے لے کر خاص لوگوں کے آشیانے بھی اس آگ سے نہیں بچ سکے ہیں۔ اب تک 24 لوگ اس آفت میں اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ اس تباہی سے ایسی کئی کہانیاں بھی نکل کر سامنے آئی ہیں جو ہمارے دماغ کو ہلا کر رکھ دیتی ہیں۔
سی این این کی رپورٹ کے مطابق آگ میں دم توڑ چکے ان 24 لوگوں میں ایک اپاہج شخص اینتھنی اور ان کا ذہنی طور پر معذور بیٹا جسٹن مشیل بھی شامل ہے۔ اس آگ کی زد میں آنے سے قبل اینتھنی نے ارکاسس میں رہ رہی اپنی بیٹی سے فون پر بات کی تھی۔ ان کی بیٹی نے بتایا کہ ان کے والد اپاہج تھے اور وہیل چیئر پر چلتے تھے۔ جب پیلی سیڈس کی آگ پھیلی اور اس کے نرغے میں ہمارا گھر آیا تو ان کے والد نے گھر چھوڑنے سے انکار کر دیا۔
وہ بتاتی ہیں کہ ان کے والد اپنے بیٹے جسٹن کو چھوڑ کر نہیں جانا چاہتے تھے۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ دونوں گھر سے دور جائیں۔ اس وجہ سے انہوں نے جان بچا کر بھاگنے کے بجائے آگ بجھانے کی کوشش کی اور جان گنوا بیٹھے۔ دونوں باپ-بیٹے کی لاش ایک ساتھ ہی گھر کے جلے ہوئے باقیات کے درمیان ملے۔
لاس اینجلس میں سب سے پہلی آگ پیلی سیڈس کے جنگل میں لگی۔ اسی جنگل کے پاس کے رہائشی علاقے میں 85 سال کی ایک خاتون رہتی تھیں۔ آگ نے ان کے گھر کو جلا کر خاک کر دیا لیکن خاتون نے جان بچا کر بھاگنے کے بجائے اپنے پالتو جانوروں کے ساتھ رہنے کو چنا اور اس آگ میں سبھی جھلس کر مر گئے۔
لکس ہوم کیئر کے مطابق 85 سال کی اینیٹ راسلی نے آگ لگنے کے بعد جان بچا کر بھاگنے کے بجائے پالتو کتے گریٹلی، دو پالتو توتے اور کچھوے کے ساتھ رہنے کو چنا۔ اسی طرح آگ میں مرنے والی ایک بچی بھی ہے۔ آسٹریلیا کی ایک سابق چائلڈ اسٹار بھی ہے۔ اسی علاقے کی ایک خاتون نے بتایا کہ لوگوں نے سخت محنت سے اپنے آشیانے بسائے ہیں۔ انتظامیہ کی طرف سے بار بار سمجھایا جا رہا ہے۔ لیکن کچھ لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ جس وجہ سے انہیں اپنی جان گنوانی پڑی ہے۔ لاس اینجلس کاؤنٹی کے میڈیکل اکزامینر کے مطابق ان 24 اموات میں سے 8 پیلی سیڈس فائر کی وجہ سے ہوئی ہیں، باقی 16 لوگوں کی جان ایٹن فاؑئر کی وجہ سے گئی ہے۔
واضح ہو کہ لاس اینجلس کی آگ تقریباً 50 ہزار ایکڑ کے علاقے میں پھیلی ہوئی ہے۔ 6 سے زیادہ جنگلوں میں آگ ابھی بھی لگی ہوئی ہے اور اس کی زد میں آنے سے 12 ہزار سے زیادہ عمارتیں جل کر خاک ہو گئی ہیں۔ امریکہ کی تمام ایجنسیوں کے اعداد و شمار کے مطابق لاس اینجلس میں لگی آگ امریکہ کی سب سے خطرناک اور مہنگی آگ ہو سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس آگ کی وجہ سے 135 بلین ڈالر سے 150 بلین ڈالر (11 سے قریب 13 لاکھ کروڑ روپے) تک کا نقصان ہو سکتا ہے۔ وہیں خاک ہوئی املاک میں 8 بلین ڈالر کی جائیداد ایسی ہے جو بیمہ کے دائرے میں آ سکتی ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *