واشنگٹن :امریکی وفاقی عدالت نے اسرائیل کو غزہ میں نسل کشی کا مرتکب قرار دے دیا۔امریکہ کی وفاقی عدالت کے جج جیفری وائٹ نے فیصلے میں کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے ۔اسرائیلی حکومت کے مختلف افسران کے بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ غزہ میں جاری فوجی محاصرے کا مقصد فلسطینیوں کو ختم کرنا ہے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ امریکی انتظا میہ غزہ میں نسل کشی روکنے میں ذمہ داری ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔البتہ امریکہ کو اسرائیل کی حمایت سے روکنا عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں اس لیے مقدمہ خارج کرتے ہیں۔وفاقی عدالت کا یہ فیصلہ گزشتہ جمعہ کو عالمی عدالت انصاف کے تاریخی فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے۔فلسطینیوں کی نسل کشی کے اسرائیل پر عائد کردہ الزامات میں سے کچھ درست ہیں۔ عالمی عدالت کا فیصلہ امریکی سینٹرفار کانسٹیٹیوشنل رائٹس نے فلسطینی انسانی حقوق تنظیموں کی طرف سے گزشتہ سال 13 نومبر کو وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کیا تھا۔مقدمے میں مدعیان نے بائیڈن، بلنکن اور آسٹن کو فوری طور پر اسرائیل کو اضافی رقم، ہتھیار اور فوجی اور سفارتی مدد فراہم کرنے سے روکنے کیلئے ابتدائی حکم امتناعی جاری کرنے کی درخواست کی تھی۔
No Comments: