لاہور: پاکستان کی ایک عدالت نے ایک عیسائی کو سوشیل میڈیا پر ”اہانت اسلام والی پوسٹ کرنے پر سزائے موت سنائی۔اس پوسٹ پر برہم ہجوم نے گزشتہ سال ملک کے صوبہ پنجاب میں کئی گرجاگھروں اور عیسائیوں کے مکانوں کو جلادیاتھا۔اگست 2023 میں ضلع فیصلہ آباد کی تحصیل جڑاں والا میں جو صوبہ دارالحکومت لاہور سے تقریباً130کلو میٹر دور واقع ہے۔ برہم بھیڑ نے کم از کم 24 گرجا گھروں اور عیسائیوں کے 80 سے زائد مکانوں میں آگ لگادیا تھا۔یہ بھیڑ اس خبر پر برہم تھی کہ دو عیسائیوں نے قرآن کی بے حرمتی کی ہے۔ پولیس نے 200 سے زائد مسلمانوں کو حراست میں لیاتھا لیکن ان میں ایک کو بھی تاحال خاطی قرار نہیں دیاگیا۔ان میں 188 کو عدالت نے ثبوت نہ ملنے پر یاضمانت پر رہا کردیا۔ انسدادی دہشت گردی عدالت کے جج (ساہیوال) ضیا اللہ خا ن نے ہفتہ کے دن احسن راجہ مسیح کو سزائے موت سنائی اور 10لاکھ روپئے جرمانہ عائد کیا۔احسن راجہ مسیح نے ٹک ٹاک پر ایسا مواد مبینہ طور پر شیر کیاتھا جس سے مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی تھی۔
No Comments: