حیدرآباد: ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد اظہر الدین انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے روبرو تحقیقات کیلئے پیش ہوئے۔ حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن کے سابق صدر اور کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ پر منی لانڈرنگ کے تحت بھاری رقومات کی منتقلی کا الزام ہے۔سیاست نیوزکی خبر کے مطابق انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن کے صدر کی میعاد کے دوران مختلف خریداری اور دیگر اُمور میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی جانچ کیلئے اظہر الدین کو نوٹس جاری کی تھی۔ پہلی مرتبہ وہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے روبرو حاضر نہیں ہوئے لیکن دوسری نوٹس ملنے پر آج وہ حیدرآباد میں واقع انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ آفس پہنچے۔ اظہر الدین نے ان پر عائد کردہ الزامات کی تردید کی۔ بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹر نیشنل اسٹیڈیم میں جنریٹر، آتش فرو آلات اور دیگر اشیاء کی خریدی میں تقریباً 20 کروڑ روپئے کی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں۔ اس سلسلہ میں پولیس اسٹیشن میں بھی شکایت درج کرائی گئی۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے اظہر الدین کے خلاف 3.8 کروڑ کی بے قاعدگیوں کے سلسلہ میں مقدمہ درج کیا ہے۔ 2020 سے 2023 کے دوران اظہر الدین حیدرآباد کرکٹ اسوسی ایشن کے صدر تھے اسوقت کے معاملات کی جانچ کی جارہی ہے۔ اظہر الدین فی الوقت ضمانت قبل از گرفتاری پر ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اظہر الدین نے انفورسمنٹ عہدیداروں سے بیان ریکارڈ کرتے ہوئے الزامات کی تردید کی۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت سے گریز کیا اور صرف اتنا کہا کہ ان پر الزامات بے بنیاد ہیں اور انہیں قانون پر پورا بھروسہ ہے۔
No Comments: