علی گڑھ : مودی حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پاس کئے گئےخواتین ریزرویشن بل یعنی ناری شکتی وندن ایکٹ 2023 کو حکومت جہاں خواتین کے لئے ایک تاریخی قدم قرار دے رہی ہے تو وہیں اپوزیشن اس ایکٹ میں او بی سی اور مسلم ریزرویشن کا مسلسل مطالبہ کر رہی ہے۔ اس دوران آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ ناری شکتی وندن ایکٹ میں دلت اور مسلمان سب کیلئے ریزرویشن ہونا چاہئے۔ ورنہ صرف ایک ہی طبقہ کی خواتین مرکزی دھارے میں شامل ہو سکیں گی ۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ دینیات میں آئے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر سے جب ناری شکتی وندن ایکٹ کے نفاذ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم اس کے خلاف نہیں ہیں اور اس میں سبھی عناصر کے لئے ریزرویشن ہونا چاہئے۔ دلتوں کے لئے، مسلمانوں کے لئے، ورنہ اس میں صرف ایک طبقہ کی خواتین ہی آسکیں گی۔ جبکہ دیگر طبقات کی خواتین شامل نہیں ہوسکیں گی۔
مولانا رحمانی نے مزید کہا کہ اس کو انصاف کے ساتھ نافذ کیا جانا چاہئے۔ لیکن میں سمجھتا ہوں کہ خواتین کی عزت اور وقار کا تحفظ اور ان کی حفاظت اس ریزرویشن سے زیادہ اہم ہے۔ آپ نے انہیں نوکری میں ریزرویشن دیا ہے، وہ اپنے دفتر جاتے ہوئے خطرہ اور خوف محسوس کر رہی ہیں، تو ظاہر ہے کہ اس ریزرویشن کا ان کو فائدہ ہو گا۔
No Comments: