دہلی کی تیس ہزاری عدالت میں ملزم بیبھاو کمار کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اس دوران آپ کی رکن پارلیمنٹ سواتی مالیوال بھی عدالت میں موجود تھیں۔ عدالت نے درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔بیبھاو کمار کے وکیل نے عدالت میں اپنے دفاع میں دلائل پیش کئے۔ اس نے سماعت میں کورووں اور دروپدی کا ذکر کیا۔ عدالت میں سماعت کے دوران سواتی مالیوال رونے لگیں۔ بیبھاو کمار کے وکیل نے کہا کہ اس معاملے میں بیبھاو کے خلاف جن دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے ان کا کوئی جواز نہیں ہے۔
اس معاملے میں آئی پی سی 308 کے تحت مقدمہ درج کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ سواتی مالیوال کو وزیراعلیٰ ہاؤس نہیں بلایا گیا، انہوں نے زبردستی وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کے اندر گھسنے کی کوشش کی۔بیبھاو کے وکیل نے کہا کہ سواتی مالیوال کو سیکیورٹی عملے نے باہر انتظار کرنے کو کہا لیکن وہ سیکیورٹی زون عبور کرکے اندر داخل ہوگئیں۔ سیکیورٹی اسٹاف نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا ہے کہ میڈم نے مجھے کہا کہ ‘آپ ایم پی کو باہر انتظار کروائیں گی۔
بیبھاو کے وکیل نے عدالت میں بتایا کہ سواتی مالیوال یہ کہتے ہوئے اندر داخل ہوئیں کہ ‘آپ مجھے اس طرح نہیں روک سکتے’۔ اس کے بعد پی اے بیبھاو نے پوچھا کہ کس کی ہدایت پر انہیں اندر آنے کی اجازت دی گئی۔ بیبھاو کا یہ پوچھنا جائز ہے کیونکہ وہ وزیر اعلیٰ کی حفاظت کے بھی ذمہ دار ہیں۔
No Comments: