نئی دہلی: لوک سبھا کی سکیورٹی میں کوتاہی پر ہنگامہ آرائی کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جمعہ کو بھی کوئی کام نہیں ہو سکا اور ایوانوں کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کرنی پڑی۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کی کارروائی اب پیر 18 دسمبر صبح 11 بجے شروع ہوگی۔لوک سبھا کی کارروائی جمعہ کو صبح 11 بجے شروع ہونے کے ساتھ ہی اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ پلے کارڈ ظاہر کرتے ہوئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے ویل میں آ گئے۔ ایوان کی حالت دیکھ کر پریزائڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے کچھ ہی سیکنڈوں کے اندر لوک سبھا کی کارروائی کو دو بجے تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔جیسے ہی لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 2 بجے شروع ہوئی، ایوان میں دوبارہ ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے اس وقت کے صدارتی چیئرمین کیریٹ پریم جی بھائی سولنکی نے چند ہی لمحوں میں ایوان کی کارروائی 18 دسمبر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دی۔ حزب اختلاف کے ارکان پارلیمنٹ لوک سبھا کی سیکورٹی میں لاپرواہی سے متعلق مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بیان کا مطالبہ کرتے ہوئے نعرے لگا رہے تھے۔
راجیہ سبھا میں جمعہ کو بھی ہنگامہ جاری رہا۔ ہنگامہ آرائی کے باعث پہلے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ 2 بجے ایوان شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے ایک بار پھر سکیورٹی کا مسئلہ اٹھایا اور ایوان میں بحث کا مطالبہ کیا۔ راجیہ سبھا میں جمعہ کو بھی ہنگامہ جاری رہا۔ ہنگامہ آرائی کے باعث پہلے ایوان کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کرنی پڑی۔ 2 بجے ایوان شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے ایک بار پھر سکیورٹی کا مسئلہ اٹھایا اور ایوان میں بحث کا مطالبہ کیا۔اجازت نہ ملنے پر ارکان اسمبلی نے نعرے بازی کی جس کے بعد ایوان کی کارروائی پیر 18 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔
No Comments: