ممبئی: ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ پیر کو ممبئی میں ملعون رام گیر کے خلاف ان کےاسلام اور شان رسالت ؐ میں قابل اعتراض ریمارکس کے لیے دو تازہ ایف آئی آر درج کی گئیں۔پہلی اطلاعاتی رپورٹیں بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی متعدد دفعات کے تحت درج کی گئی تھیں جن میں 352 (امن کی خلاف ورزی پر اکسانے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین) اور 299 (جان بوجھ کر اور بدنیتی پر مبنی کارروائیاں، جن کا مقصد کسی بھی طبقے کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا تھا، اس کے مذہب کی توہین کرنا تھا۔ یا مذہبی عقائد) باندرہ اور نرمل نگر پولیس اسٹیشنوں میں۔اہلکار نے بتایا کہ یہ شکایات بالترتیب کپڑے کے ایک تاجر اور ایک آٹو ڈرائیور نے درج کرائی تھیں۔
ممبئی کے ماہم اور پائدھونی پولیس اسٹیشنوں سمیت مہاراشٹر بھر میں ہندو سیرت کے خلاف پہلے ہی متعدد ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں۔مہاراج نے ناسک ضلع کے سنار تعلقہ کے شاہ پنچلے گاؤں میں ایک مذہبی تقریب کے دوران مبینہ طور پراسلام اور شان رسالت ؐ پر گستاخانہ تبصرہ کیا اور اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا، پولیس نے پہلے کہا تھا۔جیسا کہ ان کے ریمارکس نے احتجاج کو جنم دیا، سیر نے دعوی کیا کہ ان کے ریمارکس کا تعلق بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف ہونے والے مظالم سے ہے۔
No Comments: