کلکتہ: سندیش کھالی میں بی جے پی لیڈر کے ذریعہ اعتراف کئے جانے کے بعد اب تین مقامی خواتین سامنے آکر اقرار کیا ہے کہ عصمت دری اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے معاملات فرضی ہیں ا ورمنصوبے بند طریقے سے پورے معاملے کو سجایا گیا تھا۔نیاتی میتی، تاپتی میتی اور میتا میتی نامی تین خواتین نے سامنے آکر بیان دیا ہے کہ ان کے بیان کے مطابق عصمت دری سمیت مختلف الزامات منصوبہ بندی کے مطابق لگائے گئے ہیں۔نیاتی نے کہا کہ جس دن خواتین کمیشن تھانے آیا، اس دن ان جیسے کئی لوگوں کو بی جے پی لیڈر پیالی داس عرف ممپی نے فون کرکے بلایا اور ہمیں الزامات عائد کرنے کو نہیں ملا ہے۔میں نےان سے کہاکہ مجھے اپنے جاب کارڈ (منریگا) کے پیسے نہیں ملے ہیں مجھے کھانا پکانے کے پیسے نہیں ملے ہیں۔انہوں نے ہمارے کامکمل کرنے کی یقین دہانا کرائی ہے۔
نیاتی نے کہاکہ ’’کسی نے ہمارا ریپ نہیں کیا ہے۔ ممپی نےکہا کہ ہم سے ایک سفید کاغذ پر دستخط کرایا گیا بعد میں معلوم ہوا کہ اس میں عصمت دری کے الزامات لگائے گئے ہیں ۔ہمیں معلوم نہیں تھا کہ اس میں عصمت دری کے الزامات لگائے گئے ہیں۔میتا نے دعویٰ کیا کہ ممپی نے ان سے وائٹ پیپر پر دستخط کرائے تھے۔ ’’چار پانچ دن بعد جب پولیس کا نوٹس آیا تو مجھے پتہ چلا کہ میں نے عصمت دری کی شکایت کی ہے۔ جب کہ ہمارے ساتھ عصمت دری نہیں کی گئی ہے۔ہمیں معلوم نہیں تھا کہ ہمارے نام پر جھوٹے مقدمات درج کیا گیا ہے۔ میتا نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی لیڈر ممپی اور اس کے ساتھی ہمیں دھمکی دے رہے ہیں اگر ہم نے شکایت واپس لی تو ہمارا انجام بہتر نہیں ہوگا۔سندیش کھالی کا ایک اور ویڈیو جمعرات کو ہی سامنے آیا ہے۔ نئی ویڈیو میں، بشیرہاٹ سے بی جے پی امیدوار ریکھا پاترا نے متاثرین کی شناخت پر سوالات اٹھائے جنہوں نے دہلی میں صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔ سندیش کھالی کی ایک اور کارکن ممپی داس نے بھی سوالات کھڑے کئے ہیں۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ یہ ویڈیو کب اور کہاں کی گئی۔
No Comments: