ممبئی:عالمِ اسلام کے عظیم روحانی پیشوا، سلطانُ الاولیاء حضور غوثِ اعظم سیدشیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مزارِ اقدس کی متبرک چادر شریف، شہرِ ممبئی کے جلیل القدر بزرگ اور ولیٔ کامل مفسر قران حضرت مخدوم علی ماہمی کی بارگاہِ عالیہ میں رضا اکیڈمی کی جانب سے نہایت عقیدت احترام اور روحانی جوش و خروش کے ساتھ پیش کی گئی۔
یہ بابرکت و روح پرور تقریب بروز جمعہ 12 دسمبر 2025 کو منعقد ہوئی، جس میں رضا اکیڈمی کے صدر اسیر مفتی اعظم الحاج محمد سعید نوری کی قیادت میں علماء کے ایک وفد نے شرکت کی، درگاہ شریف کے مینیجنگ ٹرسٹی جناب سہیل کھنڈوانی صاحب نے اس وفدکی پرجوش استقبال کیا اور پرتکلف ضیافت( لنگرمخدومی) کا بھی انتظام کیا جبکہ شہزادۀ مولن والے بابا پیر طریقت حضرت بابا گلزارالدین چشتی مولانا اعجاز احمد کشمیری مولانا محمدعباس رضوی مولانا توفیق اشرفی قاری قاری عبدالرحمن ضیائی قاری نیاز احمد قادری مولانا ظفر الدین رضوی مولانا عبدالرشید قادری مولانامعراج احمد خان حبیبی قاری انور علی مشاہدی مفتی عثمان اشرف شیدا اشرفی محمد مصطفی رضا امن میاں حافظ جنید عبدالکریم شیخ کی خصوصی شرکت رہی۔ علمائے کرام کی کثیر تعداد نے درگاہ شریف کے حجرے میں یار غار مصطفی حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے وصال کے موقع پر ایک مجلس بھی منعقد کی گئی
چادر پوشی کی اس مقدس تقریب کے دوران درود و سلام، نعتِ رسول ﷺ اور منقبتِ اولیاء کا اہتمام کیا گیا، جس سے پورا ماحول نورانی اور روحانی کیف و سرور سے معمور ہو گیا۔ اس موقع پر علما کرام نے اولیائے کرام کی تعلیمات، ان کے روحانی فیوض و برکات اور امتِ مسلمہ کی اصلاح میں ان کے کردار پر روشنی ڈالی۔
تقریب کے اختتام پر ملک و ملت کی سلامتی، باہمی اخوت و بھائی چارگی، امن و امان، اور امتِ مسلمہ کی ترقی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ شرکاء نے اس روحانی اجتماع کو ایمان افروز اور قلب و روح کو منور کرنے والا قرار دیا۔
رضا اکیڈمی کے بانی محافظ ناموس رسالت اسیر مفتئ اعظم الحاج محمد سعید نوری نے کہا کہ اولیائے کرام کی بارگاہوں سے روحانی رشتہ جوڑنا اور ان کے پیغامات کو عام کرنا موجودہ دور کی ایک اہم ضرورت ہے، تاکہ معاشرے میں محبت، امن اور اخلاقی اقدار کو فروغ دیا جا سکے۔
اس بابرکت موقع پر علما، مشائخ، سماجی شخصیات اور عقیدت مندوں کی بڑی تعداد موجود رہی، جنہوں نے اس عظیم روحانی لمحے پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور فیوض و برکات سے مستفید ہوئے۔
No Comments: