قومی خبریں

خواتین

آر آر ٹی ایس پروجیکٹ پر سپریم کوٹ کی جانب سے دہلی حکومت کی پھر سرزنش

عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا : جزوی ادائیگی کا کوئی جواز نہیں ،پوری رقم اداکی جائے

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ ریجنل ریپڈ ٹرانسٹ سسٹم پروجیکٹ (آر آر ٹی ایس پروجیکٹ ) کے لیے اپنا حصہ ادا کرنے کے حکم کے مکمل نفاذ کو یقینی بنائے۔ عدالت کو آج بتایا گیا کہ دہلی حکومت نے بقایا رقم کی جزوی ادائیگی کر دی ہے۔سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس حکم پر پوری طرح عمل ہونا چاہیے۔ جزوی ادائیگی کا کوئی جواز نہیں ہے۔عدالت نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ دہلی حکومت کو رقم ادا کرنے کے لیے عدالت کو دباؤ ڈالنا پڑ رہا ہے، جو اس کی ذمہ داری بنتی ہے۔
سپریم کورٹ نے دہلی حکومت کو اپنا حصہ مکمل ادا کرنے کی ہدایت دی اور سماعت 7 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ اس معاملے کی سماعت کے دوران جسٹس سنجے کشن کول نے دہلی حکومت کے رویہ پر ایک بار پھر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ اشتہارات کے لیے بجٹ میں 500 کروڑ روپے کا انتظام کر سکتے ہیں، لیکن آپ 400 روپے کا انتظام کر سکتے ہیں۔ اس منصوبے کے لیے کروڑوں روپے نہیں کر سکتے۔آپ کو بتا دیں کہ اس معاملے کی پچھلی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے دہلی کی عاپ حکومت پر سخت ریمارک کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پچھلے تین سالوں میں اشتہارات پر 1100 کروڑ روپے خرچ کیے جا سکتے ہیں تو انفراسٹرکچر پراجیکٹ ضرور ہو سکتے ہیں۔ مالی اعانت فراہم کی جا سکتی ہے۔ تاہم، دہلی کی ریاستی حکومت نے آج دہلی-میرٹھ ریپڈ ریل پروجیکٹ کے لیے بقایا رقم ادا کرنے پر اتفاق کیا۔
دہلی حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2020 سے 2023 تک اشتہارات پر 1073.16 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ 2020-21 میں اشتہارات پر 296.89 کروڑ روپے، 2021-22 میں 579.91 کروڑ روپے اور 2022-23 میں 196.36 کروڑ روپے خرچ کیے گئے۔ دہلی حکومت نے اپنے حلف نامے میں اس خرچ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ خرچ حکومتی پالیسیوں کے فروغ کے لیے معقول اور کفایتی ہے۔ یہ خرچ کسی بھی طرح دوسری ریاستوں کی تشہیر سے زیادہ نہیں ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *