قومی خبریں

خواتین

شیوسینا یو بی ٹی کا انتخابی منشور جاری- لڑکوں کے لیے مفت تعلیم سمیت کئی اہم وعدے

مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے پیش نظر شیوسینا یو بی ٹی نے بھی آج اپنا انتخابی منشور جاری کر دیا۔ پارٹی چیف ادھو ٹھاکرے نے جمعرات کو انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے برسراقتدار طبقہ کو ہدف تنقید بھی بنایا۔ ادھو نے شیوسینا یو بی ٹی کے انتخابی منشور کو ’وچن نامہ‘ قرار دیا اور کہا کہ ’’شیوسینا کی طرف سے مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت آنے کے بعد ہم کیا کیا کریں گے، عوام کی خدمت ہم کس طرح کریں گے، اس کے لیے ہم نے وچن نامہ عوام کے سامنے رکھا ہے۔ ہم جو کہتے ہیں وہ کرتے ہیں۔ ہم نے کئی وعدے پورے کیے ہیں اور آج بھی ہم نے جو وعدے کیے ہیں، انھیں ہم عوام کا آشیرواد ملنے کے بعد پورا کریں گے۔‘‘

شیوسینا یو بی ٹی کے انتخابی منشور میں کئی اہم وعدے کیے گئے ہیں۔ اس میں لڑکوں کو مفت تعلیم اور ضروری اشیا کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ان کے اہم وعدوں میں دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو رد کرنا بھی شامل ہے۔ ٹھاکرے نے اس انتخابی منشور کو جاری کرتے ہوئے کہا کہ بیشتر انتخابی وعدے اپوزیشن اتحاد مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے انتخابی منشور کا حصہ ہیں، لیکن کچھ نکات ہیں جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ شیوسینا، کانگریس اور شرد پوار کی قیادت والی این سی پی والا ایم وی اے 20 نومبر کو ہونے والے ریاستی اسمبلی انتخاب کے لیے اپنا انتخابی منشور بھی جاری کرے گا۔

دھاراوی ری ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے تعلق سے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اسے رَد کیا جائے گا کیونکہ اس کا منفی اثرات ممبئی پر پڑیں گے۔ انھوں نے کہا کہ تیزی سے ہو رہی شہر کاری کو دھیان میں رکھتے ہوئے مہاراشٹر اور ممبئی میں بھی رہائش پالیسی ہوگی۔ انھوں نے مزید کہا کہ اگر ایم وی اے برسراقتدار ہوتی ہے تو کولی واڑا اور گوٹھانوں کے کلسٹر ڈیولپمنٹ کو روکا جائے گا اور یہ رہائشیوں کو بھروسہ میں لینے کے بعد کیا جائے گا۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *