دنیا کے سب سے بڑے مسلم ملک انڈونیشیا میں ایک اسٹینڈ اَپ کامیڈین کو توہین رسالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے 7 ماہ جیل کی سزا سنائی گئی ہے۔ ایک مقامی عدالت کے جج نے منگل کے روز اولیا رحمٰن نامی اس کامیڈین کو توہین رسالت کا قصوروار قرار دیتے ہوئے یہ سزا سنائی۔لیمپنگ پرازکیوٹر دفتر کے ترجمان رکی رامدھن نے اس معاملے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ کامیڈین اولیا رحمٰن نے سماترا جزیرہ پر دسمبر ماہ میں ایک اسٹینڈ اَپ کامیڈی شو میں حصہ لیا تھا۔ ایک کیفے میں منعقد اس پروگرام کے دوران اولیا رحمٰن نے محمد لفظ کا مذاق بنایا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ محمد نام کا استعمال کرتے ہوئے کامیڈی کرنے کے نام پر نفرت پھیلانے کا الزام اولیا رحمٰن پر عائد کیا گیا۔ اس پروگرام کے بعد اولیا کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوا اور گرفتار کر اسے جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وکلاء نے توہین رسالت کے اس جرم کے لیے آٹھ ماہ کی سزا کا مطالبہ کیا تھا، لیکن اولیا رحمٰن نے اپنے عمل کے لیے معافی مانگ لی تھی، اس لیے ایک ماہ کم کرتے ہوئے اسے سات ماہ جیل کی سزا سنائی گئی۔ جن دفعات کے تحت اولیا رحمٰن پر کیس درج ہوئے ہیں، ان میں زیادہ سے زیادہ پانچ سال تک کی سزا کا التزام ہے۔ یہ قانون انڈونیشیا کے چھ آفیشیل مذاہب کے خلاف کسی بھی طرح کی بیان بازی سے روکتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ انڈونیشیا میں توہین رسالت کے الزام میں پہلی بار کسی اسٹینڈ اَپ کامیڈین کو سزا سنائی گئی ہے۔ اس سے قبل توہین رسالت کے معاملے میں کئی گرفتاریاں ہو چکی ہیں، لیکن کوئی کامیڈین اس قانون کی زد میں نہیں آیا تھا۔ انڈونیشیا کی راجدھانی جکارتہ کے سابق گورنر باسوکی تجہاجا پرناما بھی اس قانون کی زد میں آ چکے ہیں، جن کو دو سال جیل کی سزا سنائی گئی تھی۔
No Comments: