قومی خبریں

خواتین

ایوان میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کو یکساں اہمیت دی جائے گی: وجیندر گپتا

دہلی اسمبلی کے اسپیکر وجیندر گپتا نے کہا کہ ایوان کی کارروائی کے دوران حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں کو یکساں اہمیت دی جائے گی لیکن اگر ضابطے کی خلاف ورزی کی گئی تو مناسب کارروائی بھی کی جائے گی۔
مسٹر گپتا نے اسمبلی اجلاس کے اختتام کے بعد آج یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ایوان کی کارروائی کے دوران حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کو یکساں اہمیت دی جائے گی لیکن اگر ضابطے کی خلاف ورزی کی گئی تو مناسب کارروائی بھی کی جائے گی۔ ایوان کے وقت کا زیادہ سے زیادہ استعمال میری ترجیح ہو گی۔ ایوان اب تعاون، توازن، ہم آہنگی اور قائم کردہ ضابطے کے ساتھ چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ آٹھویں اسمبلی کا پہلا اجلاس 24 فروری کو شروع ہوا اور ایوان کو 3 مارچ کو غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔ اس دوران ایوان کے پانچ اجلاسوں کے دوران مجموعی طور پر 18 گھنٹے 18 منٹ تک ایوان کی کارروائی جاری رہی۔
اسپیکر نے کہا کہ بدقسمتی سے 25 فروری کو لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے خطاب کے دوران مجھے اپوزیشن اراکین کے غلط رویے اور کارروائی میں خلل ڈالنے کی وجہ سے باہر نکالنا پڑا۔ لیفٹیننٹ گورنر کا خطاب بہت سنجیدہ موقع ہے۔ اسمبلی میں طریقہ کار کے ضابطے کے مطابق لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب کے دوران کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا سکتی۔ بعد ازاں اپوزیشن اراکین کو لیفٹیننٹ گورنر کے خطاب میں خلل ڈالنے پر ایوان سے تین نشستوں کے لیے معطل کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے دکھ ہوا کہ قائد حزب اختلاف اور ان کی پارٹی کے اراکین نے پہلے ہی دن ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالا جب انہیں اسپیکر کے عہدے پر میرے انتخاب کے بعد بولنے کو کہا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مسٹر موہن سنگھ بشٹ کو 27 فروری کو ایوان میں ڈپٹی اسپیکر منتخب کیا گیا تھا۔
مسٹر گپتا نے کہا کہ پہلے اجلاس کا دوسرا اہم نکتہ ایوان میں کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل ( سی اے جی ) کی رپورٹ کو پیش کرنا تھا۔ میں نے عام آدمی پارٹی کی حکومت کی طرف سے سی اے جی رپورٹس کو ایوان میں پیش کرنے میں غیر ضروری تاخیر کے سلسلے میں بھی فعال کارروائی کی اور اس کے لیے ہمیں ہائی کورٹ سے بھی رجوع کرنا پڑا۔ دہلی میں شراب کے ریگولیشن اور سپلائی سے متعلق سی اے جی کی آڈٹ رپورٹ 25 فروری کو وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا نے ایوان میں پیش کی تھی۔ ایوان میں دو دن تک اس پر بحث ہوئی جس میں 23 اراکین نے حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ 28 فروری کو وزیر اعلیٰ نے صحت عامہ کے بنیادی ڈھانچے اور صحت خدمات کے انتظام سے متعلق سی اے جی کی رپورٹ پیش کی، جس پر ایوان میں دو دن تک بحث ہوئی۔ ایوان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ان رپورٹس کا جائزہ لے گی۔ کمیٹی تین ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
اسپیکر نے کہا کہ اس اجلاس کے دوران ضابطہ 280 کے تحت کل 109 نوٹس موصول ہوئے اور تین دنوں میں ایوان میں 42 معاملات اٹھائے گئے جنہیں جواب کے لیے متعلقہ محکموں کو بھجوا دیا گیا ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *