نئی دہلی : وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا ہے اگر اقوام متحدہ نے اپنے اسٹرکچر میں اصلاح کے بغیر اپنے کام کو جاری رکھنے کی کوشش کی تو ختم ہو جائے گا اور کو ئی کسی بھی مسئلے کے حل کیلئے اس کی طرف رجوع نہیں کرے گا۔ میڈیا کی خبروں کے مطابق ہندوستانی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے تری ونند پورم میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس سائنس آف ٹکنالوجی میں منعقد ایک تقریب میں ہندوستانی طلبا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے ممبران کی مثال ایک بس میں بیٹھے مسافروں جیسی ہے جو دوسرے ضرورت مند مسافروں کو بس میں کھڑا دیکھ کر بھی اپنی جگہ سے اٹھنے اور دوسروں کو جگہ دینے پر راضی نہیں ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہاکہ گزشتہ برسوں میں اقوام متحدہ پر اپنے اسٹرکچر میں تبدیلی کے حوالے سے دبائو میں اضافہ ہوا ہے اور یہ دبائو باقی رہنا چاہیے۔ گزشتہ چند سال میں دنیا کے ایک بڑے حصہ نے اقوام متحدہ کے اسٹرکچر میں تبدیلی کی ضرورت محسوس کی ہے۔ افریقہ کے 54 ممالک ہیں لیکن ان کا کوئی بھی رکن اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں نہیں حتی لاطینی امریکہ کے کسی ملک کی بھی وہاں جگہ نہیں ہے، دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والے اور پانچویں بڑی اقتصادی طاقت کی بھی وہاں جگہ نہیں ہے۔ ہندوستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر یو این اسٹرکچر کی اصلاح نہ ہوئی تو اس صورت میں یو این سے باہر مسائل کے حل کیلئے عوام رجوع کریں گے۔ اور اقوام متحدہ کے ادارے کو اس پیغام کو درک کرنا چاہیے، ورنہ وہ ختم ہوجائے گا اور اگر وہ ختم نہ بھی ہو تو بھی اس کا وجود ایک غیر ضروری چیز بن کر رہ جائے گا۔
No Comments: