قومی خبریں

خواتین

برفباری اور بارش کی وجہ سے درجہ حرارت میں تیزی سے گراوٹ

پہاڑی علاقوں میں ہو رہی برفباری اور میدانی علاقوں میں بارش کی وجہ سے درجہ حرارت میں تیزی سے گراوٹ آئی ہے، جس سے شدید سرد لہر شروع ہو گئی ہے۔ ملک کی زیادہ تر ریاستوں میں کم سے کم درجہ حرارت میں 2 سے 3 ڈگری سیلسیس کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ قومی راجدھانی دہلی میں پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 18 ڈگری سیلسیس اور کم سے کم درجہ حرارت 9 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق صبح اور شام میں دہلی کے زیادہ تر علاقوں پر دھند اور کہرا چھائے رہنے کے آثار ہیں جس کی وجہ سے محکمہ نے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔ یہاں اتوار 29 دسمبر کو کم سے کم درجہ حرارت 13 ڈگری سیلسیس اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 18 ڈگری سیلسیس درج کیا گیا تھا، جو اس موسم کے معمول کے درجہ حرارت سے 2 ڈگری کم ہے۔
اتر پردیش کے بھی کئی حصوں میں ٹھنڈ کا ستم جاری ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق جنوری 2025 میں ایک نیا ویسٹرن ڈسٹربینس بھی شمالی ہند کو متاثر کرنے والا ہے۔ جس کی وجہ سے ریاست میں شدید ٹھنڈ پڑنے کا امکان ہے۔ محکمہ کے مطابق پیر کو ریاست میں موسم صاف رہے گا وہیں کچھ جگہ کہرا چھایا رہ سکتا ہے۔ وہیں پڑوسی ریاست بہار میں اگلے تین چار دنوں تک زیادہ تر علاقوں میں معمول سے درمیانی سطح کا کہرا چھائے رہنے کے آثار ہیں۔ محکمہ نے پیر کو بکسر، بھوجپور، روہتاس، بھبھوا، اورنگ آباد، ارول، پٹنہ، گیا، نالندہ، شیخ پورہ، نوادہ، بیگوسرائے، لکھی سرائے اور جہان آباد میں ہلکی سے درمیانی سطح کی بارش کا بھی امکان ظاہر کیا ہے۔
پنجاب اور ہریانہ میں بھی شدید ٹھنڈ پڑ رہی ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں اتوار کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت معمول سے نیچے درج کیا گیا۔ محکمہ کے مطابق دونوں ریاستوں کے کئی مقامات پر 30 دسمبر کو صبح کے وقت گھنا کہرا چھایا رہے گا۔ 31 دسمبر تک ریاست میں شدید کہرے اور سرد لہر کے لیے یلو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ پیر کو 11 ضلعوں میں سرد لہر چلنے کا امکان ہے جس سے درجہ حرارت میں مزید گراوٹ آ سکتی ہے۔
ادھر کشمیر، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں ہو رہی برفباری سے عام زندگی بُری طرح متاثر ہو گئی ہے۔ سیاحوں کے لیے بھی اتنی شدید برفباری مصیبت بن گئی ہے۔ برفباری کی وجہ سے وادی کشمیر کا درجہ حرارت کئی جگہ صفر سے نیچے چلا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 6 جنوری تک وادی میں شدید برفباری ہوگی۔ ہماچل پردیش میں اونچائی والے علاقوں میں ہوئی برفباری کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں سیاح پہاڑوں کا رخ کر رہے ہیں۔ سیاحوں کی آمد بڑھنے کی وجہ سے ٹریفک جام کا مسئلہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *