نئی دہلی :شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) سےہندوستا نی مسلمانوں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ سی اے اے میں ان کی شہریت پر اثر نہیں ڈالا گیا ہے بہ الفاظ دیگر اس کا موجودہ 18 کروڑ ہندوستانی مسلمانوں سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔وزارت داخلہ کی جانب سے واضح کیا گیا ہےسی اے اے کے نفاذکےبعد کسی بھی ہندوستانی شہری سے اپنی شہریت ثابت کرنے کے لیے کوئی دستاویز پیش کرنے کو نہیں کہا جائے گا۔
ہندوستان کی مسلم برادری کو ان کے حقوق پر عمل کرنے کی جو آزادی اور مواقع حاصل ہیں اور جن پر دوسری مذہبی برادریوں سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی شہریوں کی طرح عام طور پر عمل کرتے آئے ہیں ان میں کسی طرح کی تخفیف کیے بغیر سی اے اے (شہریت ترمیمی ایکٹ) 2019 کے تحت، اس قانون سے استفادہ کےلیے شہریت کی درخواست دینے کی عمر 11 سال سے کم کر کے پانچ سال کر دی گئی ہے جنہیں افغانستان، بنگلہ دیش یا پاکستان میں مذہبی بنیادوں پر ستایا گیا تھا اور جو 31 دسمبر 2014 سے پہلے یا اس سے پہلے ہندوستان میں اس مقصد سے داخل ہو گئے تھے کہ ان کے ساتھ ایک سخاوت والا رویہ اختیار کیا جائے گا تاکہ انہیں ستائے جانے کا ازالہ کیا جا سکے۔
No Comments: