وارانسی :اپنی ریٹائرمنٹ کے آخری دن وارانسی کی گیانواپی مسجد کے تہہ خانے کو ہندوؤں کو سونپے جانے کا فیصلہ دینے والے جج اجئے کرشن وشویش کو اتر پردیش کی بی جے پی حکومت نے سرکاری یونیورسٹی ڈاکٹر شکنتلا مشرا نیشنل ری ہیبلیٹیشن یونیورسٹی کا لوک پال (محتسب) مقرر کیا ہے۔ لوک پال کا کام ’’طلبہ کی بہتری کے لیے ان کے درمیان تنازعات کو حل کرنا” ہے۔ اس یونیورسٹی کے چیئرپرسن خود اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ ہیں۔’دی وائر‘ کی خبر کے مطابق اتر پردیش حکومت کے زیر انتظام ڈاکٹر شکنتلا مشرا نیشنل ری ہیبلیٹیشن یونیورسٹی کے اسسٹنٹ رجسٹرار برجیندر سنگھ نے تصدیق کی ہے کہ وشویش کا تین سال کے لیے لوک پال کے طور پر تقرر کیا گیا ہے۔ جج وشویش نے اپنی مدت کار کے آخری دن 31 جنوری 2024 کو فیصلہ سناتے ہوئے گیانواپی کے تہہ خانے میں ہندوؤں کو پوجا کرنے کی اجازت دی تھی۔
’دی وائر‘ کی رپورٹ میں یونیورسٹی کے ترجمان یشونت ویرودے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وشویش کی تقرری یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کی طرف سے جاری کردہ حالیہ رہنما خطوط کے مطابق کی گئی ہے۔ ان ہدایات میں طلبا کی شکایات کے ازالے کے لیے ہر یونیورسٹی میں ایک لوک پال تقرر کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔ وشویش یونیورسٹی کے پہلے لوک پال ہوں گے۔
No Comments: