نئی دہلی03فروری (میرا وطن نیوز)
بزرگ صحافی اور استاذ شاعر سلیم شیرازی کے شعری مجموعے’بلائے جاں‘ کی رونمائی غالب اکیڈمی، میں ایک پر وقار تقریب میں عمل میں آئی۔جس کی صدارت تسمیہ ایجوکیشنل ایند سوشل ویلفیئر سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر سید فاروق نے کی۔کتاب کا اجرا ممتاز شاعرو ادیب اور اردو اکادمی کے وائس چیئرمین پروفیسر شہپر رسول نے کیا۔معروف اسکالر پروفیسر اخترالواسع اور سید جلال الدین ایڈوکیٹ مہمان عالی وقارکے طور پر جلسے میں موجود تھے۔ دہلی یونیورسٹی کے سابق استاذ پروفیسر عبدالعزیزاور اردو نیوز چینل عالمی سہارا کے ایڈیٹر لئیق رضوی مہمانان خصوصی تھے۔ نظامت کے فرائض پروگرام کے کنوینر اور سینئر جرنلسٹ ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی نے انجام دیے۔واضح رہے کہ سلیم شیرازی کاشعری مجموعہ’بلائے جاں‘ معروف شاعر وادیب معین شاداب نے ترتیب دیا ہے۔اس سے قبل لندن میں اس کتاب کا اجرا ہو چکا ہے۔ڈاکٹر سید فاروق نیصدارتی کلمات میں سلیم شیرازی کی طویل مدّتی صحافتی و شعری خدمات کی ستائش کی اور انھیں نیک خواہشات پیش کیں۔مہمان عالی وقار پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ ایک شاعر اور صحافی کے طور پر سلیم شیرازی نے اردو کی خدمت کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا۔انھوں نے مصحفی کی طرح لکھنو? اور دہلی کے درمیان ایک پل کا کام کیاہے۔غمِ جاناں و غم دوراں سے لبریز سلیم شیرازی کی شاعری ہم سب کی حکایت روزگار ہے۔پروفیسر شہپر رسول نیکہا کہ سلیم شیرازی پر گو اور پختہ فکر شاعر ہیں،ان کے شعری تجربات ان کی غیرمعمولی فنکاری کا ثبوت ہیں۔ا نھوں نے کہا کہ سلیم شیرازی کے شعری مجموعے کی رونمائی کی یہ تقریب دراصل کتاب کا جشن ہے۔پروفیسر عبدالعزیز نے سلیم شیرازی کے ساتھ گزرے ہوئے دنوں کو یاد کرتے ہوئے کئی واقعات سنائے۔ انھوں نے سلیم شیرازی کے شعری محاسن بیان کرتے ہوئے کہا کہ سلیم شیرازی کی چھوٹی بحروں کی غزلیں دل میں تیر کی طرح اتر جاتی ہیں۔لئیق رضوی نے اپنی تقریر میں کہا کہ سلیم شیرازی حساس انسان،کھرے صحافی اور دیدہ ور شاعر ہیں۔ان کامشاہدہ وسیع ہے،انھوں نے زندگی کو بہت قریب سے دیکھا ہے اور وہ تلخ تجربات سے بھی گذرے ہیں۔ انھیں تجربات و مشاہدات کی کوکھ سیان کی شاعری کا خمیرپیدا ہوتا ہے۔سید جلال الدین ایڈووکیٹ نے سلیم شیرازی کو پر خلوص ہدیہ تبریک پیش کرتے ہوئے دعا کی کہ وہ اسی طرح شعرو ادب کی خدمت کرتے رہیں۔معین شاداب نے خیرمقدمی کلمات میں سلیم شیرازی کے ہمہ جہت اوصاف بیان کرتے ہوئے اس کتاب کی اشاعت کا قصہ بیان کیا۔ جلسے کی نظامت تقریب کے کنوینر سینئر جرنلسٹ ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی نے کی۔ انھوں سلیم شیرازی کی خدمت میں سپاس نامہ بھی پیش کیا۔سلیم شیرازی شعری مجموعے کی اشاعت، اور اس جلسے کے انعقاد کے تعلق سے اپنے رفقا اور احباب کے تئیں اظہار تشکر کیا۔اس موقع پر ایک مشاعرہ بھی منعقد کیا گیا جس کی صدارت سلیم شیرازی اور نظامت مشہور براڈ کاسٹر عرفان اعظمی نے۔جن شعرا نے کلام پیش کیا ان میں سلیم شیرازی، متین امروہوی، منیر ہم دم، عرفان اعظمی،روف رامش،ارشد ندیم، شاہد انور، معین شاداب، ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی،عمران راہی، شاہ رخ عبیر، علی ساجد، حمزہ عجمی، نسیم بادشاہ، نو شاہی نور علی، آبگینہ عارف اور شارقہ ملک کے نام شامل ہیں۔
No Comments: