قومی خبریں

خواتین

غزہ میں اسرائیلی بمباری انسانیت کے خلاف جرم۔ اروندھتی رائے

نامورناول نگار اور خواتین کے حقوق کیلئے سرگرم اروندھتی رائے نےفوری جنگ بندی کا مطالبہ

نئی دہلی : نامورناول نگار و خواتین کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والی اروندھتی رائے نے غزہ میں اسرائیل کی بمباری اور شہریوں کی ہلاکت کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا ہے اور دنیا سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں ان کی ایک تحریر کو عوامی پلیٹ فارم پر سنایا گیا۔انہوں نے کہا کہ وہ کسی عوامی پلیٹ فام پر ظاہر نہیں ہوسکتیں یہاں تک کے جرمنی میں بھی وہ ایسا نہیں کرسکتیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں جوکچھ ہورہا ہے دنیا بھر میں اس کی مخالفت کی جارہی ہے ۔یہودی، مسلم، عیسائی، ہندو، کمیونسٹ، ملحد، اگنوسٹک سب ہی اس میں شامل ہیں ۔ پوری دنیا میں سڑکوں پر مارچ کر رہے ہیں اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اگر ہم ہٹ دھرمی سے قتل عام کو جاری رہنے دیتے ہیں تو ہم اس میں برابر کے شریک ہیں۔ ہماری اخلاقیات میں کچھ نہ کچھ ہمیشہ کے لیے بدل جائے گا۔ کیا ہم صرف اس وقت کھڑے ہو کر یہ سب دیکھتے رہیں گے جب ہاسپٹلس پر بمباری کی جائے۔
دس لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے اور مردہ بچوں کو ملبے تلے سے نکالا جائے؟ کیا ہم ایک بار پھر پوری قوم کو اس مقام تک غیر انسانی ہوتے ہوئے دیکھیں گے جہاں ان کی ہلاکت سے کسی کو کوئی فرق نہیں پڑتا؟ مغربی کنارے پر اسرائیلی قبضہ اور غزہ کا محاصرہ انسانیت کے خلاف جرائم ہیں۔ امریکہ اور دوسرے ممالک جو اس قبضے کی حمایت کررہے ہیں وہ اس جرم کے فریق ہیں۔ ہم اس وقت جس ہولناکی کا مشاہدہ کر رہے ہیں وہ حماس اور اسرائیل کی طرف سے عام شہریوں کا بے دریغ قتل‘ محاصرے اور قبضے کا نتیجہ ہے۔ یہ مجرموں اور متاثرین دونوں پر تشدد کر رہا ہے۔ متاثرین مر چکے ہیں۔ مجرموں کو اپنے کیے کے ساتھ رہنا پڑے گا۔ ان کے بچے بھی ہوں گے۔ نسلوں کیلئے ۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کا حل عسکری نہیں ہو سکتا۔ یہ صرف ایک سیاسی ہو سکتا ہے جس میں اسرائیلی اور فلسطینی دونوں برابر کے حقوق کے ساتھ وقار کے ساتھ ساتھ شانہ بشانہ رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں دنیا کو مداخلت کرنی چاہیے۔ قبضہ ختم ہونا چاہیے۔ فلسطینیوں کا ایک قابل عمل وطن ہونا ضروری ہے، اگر ایسا نہیں ہوا تو مغربی لبرل ازم کا اخلاقی ڈھانچہ ختم ہو جائے گا۔ یہ ہمیشہ منافقانہ تھا، ہم جانتے ہیں۔ لہٰذا برائے مہربانی – فلسطین اور اسرائیل کی خاطر، زندوں کی خاطر اور مردہ کے نام پر حماس اور فلسطینیوں کے اسرائیل کی جیلوں میں یرغمال بنائے جانے والوں کی خاطر۔ پوری انسانیت کی خاطراب جنگ بندی کریں۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *