نئی دہلی: ایودھیا میں بننے والی مسجد ‘محمد بن عبداللہ’ کے حوالے سے ایک نئی اطلاع سامنے آئی ہے کہ امام حرم نئی مسجد کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔ ایودھیا میں بابری مسجد کے بدلہ ایک الگ مقام پر مجوزہ مسجد محمد بن عبداللہ کا سنگ بنیاد امامِ حرم رکھیں گے۔ واضح ہو کہ ایودھیا سے 25 کلومیٹر دور دھنی پور میں اس زمین پر مسجد تعمیر کی جا رہی ہے، جسے ایودھیا تنازع میں سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اتر پردیش حکومت نے مسلم فریق کو دی تھی ۔
ٹائمز آف انڈیا کی خبر کے مطابق ممبئی میں مقیم بی جے پی لیڈر اور مسجد محمد بن عبداللہ ڈیولپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین حاجی عرفات شیخ نے کہا کہ ایودھیا میں نئی مسجد (جو ہندوستان کی سب سے بڑی مسجد ہوگی) میں قرآن کریم کا دنیا کا سب سے بڑا نسخہ بھی ہوگا۔ یہ 21 فٹ اونچا اور 36 فٹ چوڑا ہوگا۔گذشتہ اکتوبر میں ممبئی میں انڈو اسلامک کلچرل فاؤنڈیشن کے چیئرمین ظفر احمد فاروقی کی کئی بڑے علما ء کے ساتھ ہوئی میٹنگ میںمسجد کا نام مسجد محمد بن عبداللہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیاتھا۔ اس موقع پر پہلی اینٹ کے تقدس کے علاوہ مسجد کا نیا ڈیزائن بھی جاری کیا گیاتھا۔ میٹنگ میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا تھا کہ مسجد میں پانچ مینار ہوں گے جو اسلام کے پانچ ستون یعنی کلمہ، نماز، روزہ، حج اور زکوٰۃکی علامت ہیں ۔
No Comments: