قومی خبریں

خواتین

ہیمنت سورین نےتیسری بار وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا

کابینہ کے باقی وزراء 7 جولائی یا کسی اور دن حلف اٹھائیں گے

رانچی :جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے کارگزار صدر ہیمنت سورین نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا ہے۔ ہیمنت سورین نے 154 دنوں کے بعد ایک بار پھر یہ ذمہ داری سنبھالی ہے۔ راج بھون میں منعقدہ ایک سادہ تقریب میں گورنر سی پی رادھا کرشنن نے انہیں عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ ہیمنت سورین تیسری بار جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔ بدھ (3 جولائی) کو چمپئی سورین نے وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔کابینہ کے باقی وزراء 7 جولائی یا کسی اور دن حلف اٹھائیں گے۔ حلف برداری کی اس تقریب میں مستعفی ہونے والے وزیر اعلیٰ چمپئی سورین، جھارکھنڈ کانگریس کے انچارج غلام احمد میر اور جھارکھنڈ میں انڈیا بلاک کے سرکردہ لیڈران موجود تھے۔ سورین کو اس سال 31 جنوری کو ای ڈی نے زمین گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا تھا اور اس سے عین قبل انہوں نے سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کی جگہ ان کی کابینہ کے وزیر چمپئی سورین نے 2 فروری کو وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا تھا۔
28 جون کو ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد ہیمنت سورین جیل سے باہر آئے اور ساتویں دن ہی انہوں نے ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال لیا۔ بطور وزیر اعلیٰ ان کا یہ تیسرا دور ہے۔ اس سے پہلے 29 دسمبر 2019 کو انہوں نے اسمبلی انتخابات میں جے ایم ایم-کانگریس-آر جے ڈی اتحاد کی جیت کے بعد دوسری بار وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیا تھا۔ وہ پہلی بار 13 جولائی 2013 کو وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ حلف لینے سے تقریباً دو گھنٹے قبل سورین نے 31 جنوری کی فائل فوٹو سوشل میڈیا ایکس پر شیئر کی جس میں وہ گورنر کو اپنا استعفیٰ پیش کر رہے تھے۔ اس تصویر کے ساتھ سورین نے لکھا کہ ہر ناانصافی کو معلوم ہے کہ ایک دن اسے انصاف حاصل ہوگا۔ جئے جھارکھنڈ۔
قابل ذکر ہے کہ جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی چمپئی سورین نے بدھ (3 جولائی) کی شام 7.15 بجے راج بھون پہنچ کر گورنر سی پی رادھا کرشنن کو اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی حکمران اتحاد کے نئے لیڈر ہیمنت سورین نے 45 ارکان اسمبلی کی جانب سے گورنر کو حمایت کا ایک خط دیا تھا، جس میں نئی ​​حکومت کا دعویٰ پیش کیا گیا تھا۔ اس کے بعد جمعرات کی دوپہر تقریباً 1.30 بجے گورنر سی پی رادھا کرشنن نے ہیمنت سورین کو وزیر اعلیٰ مقرر کیا اور انہیں حکومت بنانے کی دعوت دی۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *