پیرس: ہندوستان کی شوٹر منو بھاکر 10 میٹر ایئر پسٹل ویمنز ایونٹ کے فائنل میں شاندار پرفارمنس دینے میں کامیاب رہیں اور انہوں نے ہندوستان کیلئے کانسہ کا تمغہ جیت کر تاریخ رقم کی۔ مانو نے پیرس اولمپکس میں ہندوستان کو پہلا تمغہ دلایا ہے۔اپنی شاندار کارکردگی سے منوبھاکر ٹوکیو اولمپکس کی مایوسی کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوگئیں۔ پستول میں خرابی کی وجہ سے ٹوکیو میں ان کی مہم آگے نہ بڑھ سکی جس کی وجہ سے وہ جذباتی ہوگئیں۔یہاں کے نیشنل شوٹنگ سینٹر میں تقریباً ایک گھنٹہ اور 15 منٹ تک جاری رہنے والے سیشن میں وہ ارتکاز اور صبر کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہیں، ہندوستان نے 2012 کے لندن اولمپکس کے بعد شوٹنگ میں کوئی تمغہ نہیں جیتا تھا اور اب بھکر نے تمغوں کا قحط ختم کر دیا ہے۔شوٹر منو بھاکر نے پسٹل شوٹنگ میں اپنی غیر معمولی مہارت سے بین الاقوامی میدان میں اپنا نام روشن کیا ہے۔ ہریانہ کے جھجر سے تعلق رکھنے والی منو 18 فروری 2002 کو پیدا ہوئی تھیں اور شوٹنگ میں ہندوستان کی نمائندگی کرنے والے سب سے ہونہار نوجوان کھلاڑیوں میں سے ایک ہیں۔
منو نے چھوٹی عمر سے ہی کھیلوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی اور شوٹنگ میں اپنا شوق تلاش کرنے سے پہلے باکسنگ، ٹینس اور سکیٹنگ جیسے دوسرے کھیل کھیلے۔19 سالہ منو بھاکر نے پہلی سیریز میں 98/100 کا اسکور کیا جس کی وجہ سے وہ دوسرے نمبر پر رہیں۔ لیکن اس کے بعد ان کی دوسری سیریز میں ان کا پستول خراب ہو گیا جس کے بعد انہیں پورا پستول نہیں بلکہ صرف خراب لیور تبدیل کرنے کی اجازت دی گئی۔اس عمل میں اس نے کافی وقت ضائع کیا اور اپنے حالات کو بہتر بنانے کی پوری کوشش کی۔ لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ اس کے بعد وہ بالآخر 12ویں نمبر پر کھسک گئی اور فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہی۔ اس واقعے نے ان کی 25 میٹر پستول اور مکسڈ ٹیم ایونٹس کو بھی متاثر کیا۔
No Comments: