نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ مانیکم ٹیگور نے 17 دسمبر 2024 کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے حوالے سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے توہین آمیز بیانات پر اعتراض کرتے ہوئے ایوان میں بحث کی درخواست کی ہے۔ ٹیگور نے لوک سبھا میں التوا کا نوٹس جمع کرایا، جس میں کہا کہ امت شاہ نے یہ کہا تھا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کا نام لینا اب کانگریس کے لیے ایک ’فیشن‘ بن چکا ہے۔ ان کا موازنہ خدا سے کیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق، شاہ نے اس بات کا اشارہ کیا کہ جنہیں امبیڈکر کا بار بار ذکر کرنے کی عادت ہوگی، انہیں ’جنت‘ ملے گی، جو کہ ڈاکٹر امبیڈکر کے عظیم کام کو ہلکا کرنے کی کوشش ہے۔
ٹیگور نے مزید کہا کہ اس طرح کی باتیں نہ صرف ڈاکٹر امبیڈکر کی وراثت کی توہین کرتی ہیں بلکہ ان لاکھوں افراد کے جذبات کو بھی مجروح کرتی ہیں جو انہیں ایک عظیم رہنما اور سماجی انصاف کے چمپیئن کے طور پر مانتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی تنقید دراصل ڈاکٹر امبیڈکر کے آئینی کردار کو کمزور کرنے کی ایک کوشش ہے اور ان کی وراثت کو کسی بھی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر کی وراثت کسی سیاسی فائدے کے لیے نہیں بلکہ قومی فخر اور عزت کا مسئلہ ہے اور جو لوگ منو اسمرتی کے عقائد پر یقین رکھتے ہیں، وہ ہمیشہ ڈاکٹر امبیڈکر کے ان اصولوں سے متفق نہیں ہو سکتے جو ہر انسان کے لیے مساوات اور انسانی عظمت کو اہمیت دیتے ہیں۔ ٹیگور نے مطالبہ کیا کہ وزیر داخلہ اپنے بیانات پر معافی مانگیں اور حکومت سے اس توہین کے خلاف سخت اقدام کرنے کی درخواست کی۔
No Comments: