فیضان احمد نعیمی
خطیب و امام قادری مسجد، ذاکر نگر،دہلی شریف
خواجہ غریب نواز کا مشن تھا نفرتوں کے درمیان اخوت اور بھائی چارگی کو پروان چڑھایا جائے اور محبت عام کیا جائے۔
جنید عالم نظامی
مہتمم جامعہ محبوب الہٰی باولی نظام الدین اولیاء
nیوں تو ہندستان میں ہر شہر کے ہر خطّے میں اولیاء اللہ آرام فرما رہے ہیں مگر جب بھی ہند کے اولیائے کرام کا ذکر ہوتا ہے تو اپنے آپ خواجہ معین الدین چشتی اجمیری غریب نواز کا نام اپنے آپ ذہن میں آ جاتا ہے کیونکہ اللہ نے آپ کو ولایتِ کبریٰ کے مقام پر فائز فرمایا۔ آج بھی پوری دنیا سے حضرت خواجہ معین الدین چشتی غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کے چاہنے والے اجمیر شریف پہنچ کر اپنی عقیدت کا اظہار کرتے ہیں۔ ہند میں اسلام تلوار کی زور پر نہیں بلکہ خواجہ غریب نواز کے کردار کے زور پر پھیلا ہے اس لیے ہم ڈنکے کی چُوٹ پر کہتے ہے کہ ہم خانقاہی مسلمان ہے۔
محمد حسین مصباحی، خطیب و امام مدینہ مسجد، سنگم وہار
سلطان الہند عطائے رسول خواجہ غریب نواز معین الدین چشتی اجمیری رحمہ اللہ کی حیات طیبہ میں دنیائے انسانیت کے حوالے سے بہت سارے اسباق پوشیدہ ہیں.. مگر ان میں سب سے زیادہ زور جس بات پر دیا گیا وہ ہے غربا پروری اور مسکین نوازی.کیوں ان کے نزدیک رب تک پہنچنے بہترین ذریعہ اور سیدھا راستہ اس کے بندوں کی خدمت کرنا ہے۔
محمد ظفر الدین برکاتی، مدیر اعلیٰ ماہ نامہ کنزالایمان دہلی
غریب نوازہندوستان کیا تشریف لائے،اسلام آیا،ایمان کی بادِ بہاری چلی،محبت واخوت، صداقت ودیانت،عدل وانصاف، مساوات و روادای کا نظام برپاہوا۔نہ تیراٹھا نہ تلواراٹھی، نہ بت پرستی کی مذمت کی، نہ بتوں اور بت خانوں کو چھوانہ چھیڑا۔یہ تومحض ان کی نگاہ کیمیاگر کی کشش تھی۔ترشول برداروں کا جتھا کا جتھا آیا،جب نظر اٹھی، سب اُس نظر پرتاثیر کا اسیر ہوکر رہ گئے۔ وہ ہندوستان جہاں بت پرستی عام تھی وہاں توحید پرستی عام ہوگئی پھر ایک دن وہ آیا کہ غریب نواز، ہندوستان کاسلطان قرارپائے۔اب حکمراں کوئی بھی ہو،اُن کی چوکھٹ پر جبیں سائی کرتا دِکھائی دیتا ہے۔یہ نہ صرف ہندوستان تک محدودہے بلکہ دنیاکے تاجوروں کا تانتابندھ گیا جو اُس تاجدارِہندکی دیوڑھی پرجان ودل کا نذرانہ لیے حاضرآیا۔
سید غلام عبد الصمد چشتی
خواجہ، سلطان الہند نے اپنی تعلیمات اور کردار سے دین واسلام کی جو عظیم ترین خدمت کی ہے پورا بر صغیر آپ کا احسان مند ہے۔ ہندوستان میں ان کی تشریف آوری سے اسلام کو بہت فروغ ملا۔ سرکار خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی تعلیمات وکردار کے علاوہ آپ کی کرامتوں نے یہاں کے جادوگروں اور ہندو جوگیوں کو مات دے کر اسلام کا غلغلہ بلند کیا۔ آپ کے اخلاق و کردار نے ان کے دلوں میں وہ اثر ڈالا کہ جوق در جوق کفارِ ہند حلقہ بگوش اسلام ہوگئے۔
عابد چشتی:استاد جامعہ صمدیہ دارالخیر، پھپھوند شریف، اوریا
غیر منقسم ہندوستان کے گوشے گوشے میں اسلامی تعلیمات کی بہاریں والی ہند شہنشاہ ہندوستاں حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری رضی اللہ عنہ کی بے لوث خدمات اور ان کی نگاہ کرم کی مرہون منت ہیں جنہوں نے تن تنہا اللہ کے بھروسے اور نبی رحمت کے کرم کے سایہ میں مخالفتوں کی خوفناک آندھیوں کے بیچ ایمان کی وہ شمع روشن کی جس کی ٹھنڈی روشنی سے آج ممبر و محراب،مدارس و مکاتب اور ہندوستان کی تمام خانقاہوں کے در و دیوار جگمگا رہے ہیں۔
کیوں نہ ہو اجمیر کے در پر خلائق کا ہجوم
جلوہ فرما ہے وہاں آقا و مولیٰ چشت کا
غزالی میاں، پھپھوند شریف،اوریا۔یوپی
No Comments: