مالیگاؤں: مہاراشٹرا میں چلتی ٹرین میں ایک بزرگ شخص کو اُس کے ساتھی مسافرین نے تھپڑ رسید کئے اور گالی گلوج کی کیونکہ انہیں یہ شبہ ہوگیا تھا کہ وہ اپنے ساتھ بیف لے جارہا ہے۔ بیسیوں افراد نے یہ منظر دیکھا۔چند افراد کے چہرہ پر مسکراہٹ بھی تھی لیکن انہوں نے اس شخص کی مدد نہیں کی۔ یہ پریشان کن ویڈیو گالی گلوج سے بھرا ہوا ہے۔ اس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تقریبا ایک درجن افراد اشرف منیار نامی شخص سے اُس کے پاس دو پلاسٹک کے ڈبوں میں موجود گوشت جیسی شئے کے بارے میں پوچھ تاچھ کررہے ہیں۔
انہوں نے سوال کیا تمہارا پاس کیا ہے؟ تم کہاں جارہے ہو؟ تمہارا کہاں سے تعلق ہے؟ کیا وہاں تم کو بکرے نہیں ملتے؟ کتنے لوگ یہ کھانے والے ہیں؟ معمر شخص سہما ہوا نظر آرہا تھا۔ اُس نے کمزور سی آواز میں جواب دیا کہ وہ اپنی بیٹی کے خاندان کے لئے یہ گوشت لے جارہا ہے۔ضلع جلگاؤں کے ساکن منیار‘ دھولے اکسپریس کے ذریعہ مالیگاؤں میں اپنی بیٹی کے گھر جارہا تھا۔ سوال کرنے والے افراد اُن کے جواب سے مطمئن نہیں ہوئے اور گوشت کے بارے میں مسلسل پوچھتے رہے۔ انہوں نے اپنے فونس پر اس واقعہ کی ریکارڈنگ بھی کرلی۔ ایک مرحلہ پر متاثرہ شخص نے کہا کہ اِن ڈبوں میں بھینس کا گوشت ہے۔
ایک شخص نے کہا کہ اس کی جانچ کرانے کے بعد ہمیں پتا چل جائے گا کہ یہ کس قسم کا گوشت ہے۔ یہ ساون کا مہینہ ہے۔ ہمارا تہوار ہے اور تم یہ کام کررہے ہو۔ واضح رہے کہ ہندو لوگ ساون یا شراون کے مہینے کو مقدس مانتے ہیں۔ مہاراشٹرا میں جانوروں کے تحفظ کے قانون بابتہ 1976 کے تحت گائیوں، بیلوں اور بچھڑوں کے ذبیحہ پر امتناع ہے لیکن بھینسیں اس پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔
No Comments: