
بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 121 اسمبلی حلقوں میں جمعرات کے روز سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان تقریباً 3.75 کروڑ ووٹرز میں سے تقریباً 65 فیصد نے اپنے حقِ رائے دہی کا استعمال کیا، جس سے بہار کے دونوں نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری اور وِجے کمار سِنہا، 15 وزراء، اور مہاگٹھ بندھن کے وزیراعلیٰ کے امیدوار تیجسوی پرساد یادو سمیت کل 1,314 امیدواروں کی تقدیر ای وی ایم میں بند ہو گئی ہے۔
چیف الیکشن آفیسر ونود سنگھ گنجیال نے یہاں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اب تک ضلع ہیڈکوارٹرز سے موصول معلومات کے مطابق بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 121 سیٹوں پر 64.46 فیصد ووٹرز نے اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔
انہوں نے بتایا کہ چند معمولی واقعات کو چھوڑ کر ووٹنگ پرامن رہی۔ مسٹر گنجیال نے کہا کہ تمام ووٹنگ مراکز سے رپورٹس موصول ہونے کے بعد حتمی اعداد و شمار میں ایک سے دو فیصد کا فرق ہو سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پریذائیڈنگ آفیسر اعداد و شمار کو حتمی شکل دے رہے ہیں اور اطلاع موصول ہوتے ہی انہیں میڈیا میں جاری کر دیا جائے گا۔ پہلے مرحلے کے انتخابات میں این ڈی اے کے ساتھی جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے 57، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے 48، لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے 13 اور نیشنل لوک مورچہ کے 2 امیدواروں نے اپنی قسمت آزمائی۔ دوسری جانب مہاگٹھ بندھن کے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے 71، کانگریس کے 24، بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی مارکس وادی لینن وادی کے 14، وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے 6، بھارتی کمیونسٹ پارٹی کے 5، مارکس وادی کمیونسٹ پارٹی اور انڈین انکلوسیو پارٹی (آئی آئی پی) کے 3-3 امیدوار بھی انتخابی میدان میں تھے۔ پرشانت کیشور کی پارٹی جن سوراج کے 118 امیدوار انتخابی میدان میں تھے۔
بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں ووٹنگ 11 نومبر کو ہوگی، جس میں 122 سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے بعد 14 نومبر کو ووٹوں کی گنتی کا عمل ہوگا اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ بہار اسمبلی کی مدتِ کار اس سال 22 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔
No Comments: