نئی دہلی:لوک سبھا انتخاب 2024 میں شکست کھانے والے سابق اراکین پارلیمنٹ کو جلد ہی سرکاری بنگلہ خالی کرنا پڑے گا۔ اس سلسلے میں لوک سبھا ہاؤس کمیٹی نے نوٹس جاری کر دیا ہے۔ 17ویں لوک سبھا کے ایسے سبھی اراکین جو 18ویں لوک سبھا انتخاب میں جیت حاصل نہیں کر سکے ہیں، انھیں جولائی ماہ میں لوٹینس بنگلہ زون واقع اپنا گھر خالی کرنا پڑے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق لوک سبھا ہاؤس کمیٹی کے ذریعہ جاری کردہ نوٹس میں سابق اراکین پارلیمنٹ کو 5 جولائی تک اور سابق وزراء کو 11 جولائی تک سرکاری بنگلہ خالی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخاب 2024 میں مودی 2.0 کے 17 وزراء کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان سبھی کو بنگلہ خالی کرنے کے لیے 11 جولائی تک کا وقت دیا گیا ہے۔ ان سابق وزراء میں اسمرتی ایرانی، سنجیو بالیان، آر کے سنگھ، ارجن منڈا، مہندرناتھ پانڈے، راجیو چندرشیکھر، کیلاش چودھری، اجئے مشرا ٹینی، وی مرلی دھرن، نشیت پرمانک، سبھاش سرکار، سادھوی نرنجن جیوتی، راؤ صاحب دانوے، کوشل کشور، بھانوپرتاپ ورما، کپل پاٹل، بھگونت کھوبا، بھارتی پوار کے نام شامل ہیں۔
دراصل اصول کے مطابق لوک سبھا تحلیل ہونے کے ایک ماہ کے اندر سرکاری رہائش کو خالی کرنا ہوتا ہے۔ صدر جمہوریہ نے چونکہ 5 جون 2024 کو 17ویں لوک سبھا کو تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا تھا، ایسے میں سابق اراکین پارلیمنٹ کے پاس اپنی سرکاری رہائش کو خالی کرنے کے لیے 5 جولائی تک کا ہی وقت ہے۔ اب دیکھنے والی بات یہ ہے کہ جن سابق اراکین پارلیمنٹ اور سابق وزراء کو سرکاری بنگلہ خالی کرنے کا نوٹس لوک سبھا ہاؤس کمیٹی نے نوٹس بھیجا ہے، وہ مقررہ وقت پر بنگلہ خالی کرتے ہیں یا پھر اس مدت کار میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہیں۔
No Comments: