قومی خبریں

خواتین

وقف ترامیم کو لیکر مسلم رہنماؤں کے وفد کی مرکزی اقلیتی وزیر کرن رجیجو سے ملاقات

ملک کے سبھی وقف بورڈوں سے ملک کا ہر مسلم طبقہ پریشان ہے :سید نصیر الدین چشتی   

 

نئی دہلی یکم ستمبر(پریس ریلیز):مرکزی حکومت کے ذریعہ کیے جارہے وقف بورڈ میں ترامیم اور مسلم معاشرے سے متعلق دیگر امورکو لے کرآج ملک بھر کے ممتاز مسلم مذہبی رہنماؤں اور اسکالروں کے ایک وفد نےآل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے چیئرمین حضرت سید نصیر الدین چشتی کی قیادت میں مرکزی اقلیتی وزیر کرن رجیجو سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وفد نے وزیر موصوف کرن رجیجو سے اپنے اپنے ریاست کے وقف بورڈوں کے حالات اور تاناشاہی کے بارے میں تفصیل سے معلومات دی۔ میٹنگ کے کوآرڈینیٹربی جے پی کے قومی ترجمان شہزاد پونا والا رہے۔ حضرت سید نصیر الدین چشتی نے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتوں کے لیے سرکاری اسکیموں کو گھر گھر تک پہنچانے کے لیے الگ سے ایک ہیلپ ڈیسک قائم کیا جائے۔اور ملک بھر کے درگاہوں کا ایکٹ بنا دیا جائے تاکہ درگاہیں وقف بورڈ کی تانا شاہی سے بچ سکے۔

آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے جنرل سکریٹری ارشد عظیم فریدی نے کہا کہ وقف ترامیم کو لے ہمارے مسلم بھائیوں میں جو خدشات پیدا ہوئے ان کو فوری طور پر دور کرنا چاہیے ،انھوں نے مزید کہا کہ وفد وقف بل ترمیم کے لیے بنائی گئی مشترکہ جی پی سی کے سامنے بھی اپنے موقف کو بڑی مضبوطی کے ساتھ رکھے گی تاکہ جو مسلم بھائیوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے وہ دور ہو سکے۔

وفد نے وزیر موصوف کو بتایا کہ وقف قانون کے کچھ ایکٹ ایسے ہیں جن کا غلط طریقے سے استعمال کر کے لوگوں کو پریشان کیا جا رہاہے ،جس پر قد غن لگانے کی ضرورت ہے ، ملک میں کئی ایسی درگاہیں ہیں جہاں ریاستی وقف بورڈ کے ذریعہ درگاہ کے سجادہ نشینوں کو پریشان کرنے کے ساتھ مذہبی رسومات کی ادائیگی میں بھی رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں ۔ وفد نے کہا کہ وقف کی آمدنی صرف اور صرف مسلم سماج کے فلاح و بہبود کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے ،مگر آج کوئی بھی وقف ایسا نہیں کر رہا ہے ، جو شریعت کے خلاف ہے ۔ وفد نے درگاہ اور اس کی پراپرٹی کو الگ کر کے ایک درگاہ بورڈ بنانے کا بھی مطالبہ کیا۔

وفد نے پارلیمنٹ کی طرف سے تشکیل دی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) پر بھی اپنے اعتماد کا اظہار کیا، وفد نے ملک بھر کے درگاہوں کو بھی وقف بورڈ کے ساتھ ان کے مسائل اور شکایات سننے کے لیے موقع فراہم کرنے کی تجاویز پیش کی۔وفد نے حکومت کی اس پہل کے لیے مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وقف کے بہتر انتظام کی شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنانے کے لیے یہ درست سمت میں اٹھایا گیا مثبت قدم ہے۔

اس درمیان آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے چیئرمین حضرت سید نصیرالدین چشتی کی قیادت میں مسلم مذہبی رہنماؤں اور علماء کے ایک وفد نے وقف ترمیمی بل پر تبادلہ خیال کے لیے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین جناب جگدمبیکا پال صاحب سے بھی ملاقات کی۔ وفد میں شریک لوگوں نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ وقف سے متعلق بل کے بارے میں خدشات، مسلم کمیونٹیز اور درگاہوں کے تحفظات کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔ میٹنگ نے تعمیری مکالمے اور آراء کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا، جس سے وفد کو اپنی مہارت اور بصیرت کو کمیٹی کے سامنے رکھنے میں مدد ملی۔

وفد میں سید مہران الدین چشتی ، پیر غلام نجمی فاروقی، منور خان، حاجی محمد رفیق، جاوید خان، عبدالقادر قادری، نعیم اختر ، محتشم علی ابو الائی، فراست علی صدیقی ، علی اعجاز قدسی صابری، اسد صابری ، شاہ غازی صابری، سید شاہ ذکاء الدین حسینی ، جاوید ماجد پاریکھ اور تراب درویش شامل تھے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *