جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے ایک دور افتادہ گاؤں میں پُراسرار وجوہات سے ہو رہی موت نے علاقے میں خوف کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ جموں میں بدھ کو بھی ایک 9 سال کی بچی نے دم توڑ دیا، جس سے ڈیڑھ مہینے میں اس گاؤں میں پُراسرار وجوہ سے ہونے والی موت کی تعداد 15 ہو گٓئی ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے پولیس نے اموات کی وجوہات کی جانچ کرنے کے لیے وجاہت حسین کی صدارت میں 11 رکنی خصوصی جانچ دستہ (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کی ہے۔
مسلسل ہو رہی اموات کو دیکھتے ہوئے حکومت نے صحت کے خطرات سے نپٹنے کے لیے الگ الگ دستوں کو تعینات کیا ہے۔ افسروں کے مطابق سرکاری صحت دستوں نے نمونے یکجا کرکے جانچ شروع کر دی ہے۔ جموں کے ایک اسپتال میں سفینہ کوثر نامی بچی کی موت ہوئی تھی اور اسپتال میں پچھلے دو دنوں میں اس کے تین دیگر بھائی-بہنوں کی بھی موت ہو گئی تھی۔ وہیں دو دیگر بچے ابھی بھی زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ ان بچوں کے دادا محمد رفیق کی بھی پیر (13 جنوری) کو راجوری کے ایک اسپتال میں موت ہو گئی تھی۔ اس پُراسرار بیماری نے گاؤں کے لوگوں میں زبردست خوف کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔
حالانکہ جموں و کشمیر کی وزیر صحت سکینہ مسعود نے بدھال گاؤں میں ہوئی اموات کے پیچھے کسی پُراسرار بیماری کو وجہ ماننے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اندر اور باہر کیے گئے سبھی ٹیسٹ کے نتیجے منفی آئے ہیں۔ مسعود نے کہا کہ گزشتہ سال 7 دسمبر سے کوٹ رنکا سب ڈویژن کے بدھال گاؤں میں ایک دوسرے سے جڑے تین خاندان میں یہ اموات ہوئی ہیں جو انتہائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ 40 دن سے زیادہ وقت کے بعد موت کا سلسلہ پھر شروع ہو گیا ہے اور یہ واضح ہے کہ اگر اموات کسی بیماری کی وجہ سے ہوتی تو یہ فوراً پھیل جاتی اور ان تین خاندانوں تک محدود نہیں ہوتی جو ایک دوسرے کے قریب رہتے ہیں۔ پولیس اور ضلع انتظامیہ کی ٹیم وجہ کا پتہ لگانے کے لیے تیزی سے جانچ کرے گی۔ وزیر نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے سے کہا کہ 5 لوگوں کی موت کی اطلاع ملنے کے بعد محکمہ صحت کی طرف سے گھر گھر جاکر 3500 دیہی لوگوں کی جانچ کی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ شروع میں اس علاقے میں ہو رہی موت کی وجہ فوڈ پوائزنگ مانی جا رہی تھی۔ لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا گیا، زیادہ تر دیہی لوگوں نے ایک جیسی علامت کی شکایت کی۔ اس سے یہ تصور بننے لگا کہ یہ کوئی عام بیماری نہیں ہے۔ اس کے بعد حکومت نے اس معاملے میں مداخلت کی اور جموں کے سرکاری میڈیکل کالج اسپتال کے ڈاکٹر آشوتوش گپتا نے بیان دیا کہ ابتدائی جانچ سے یہ پتہ چلا ہے کہ ان اموات کی وجہ شائد وائرل انفکشن ہو سکتا ہے۔ حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں آخری نتیجہ پر پہنچنے کے لیے اور زیادہ مطالعہ کی ضرورت ہے۔
No Comments: