نئی دہلی :پریم کورٹ نے پیر کو 14 سالہ عصمت دری کی شکار لڑکی کو غیر معمولی حالات اور متعلقہ میڈیکل رپورٹس کے پیش نظر اپنا 30 ہفتےکا حمل ختم کرنے کی اجازت دے دی۔سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے اس حکم کو مسترد کر دیا، جس میں عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے متاثرہ کی درخواست کو خارج کر دیا تھا۔ بنچ نے کہا ’’میڈیکل بورڈ نے واضح طور پر کہا ہے کہ حمل سے اس نابالغ کی ذہنی اور جسمانی صحت متاثر ہو نے کا خدشہ ہے۔‘‘بنچ نے عدالت کی ہدایت پر ساین ہسپتال، ممبئی کے ذریعےتشکیل میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پراعتما کیا۔
عدالت عظمیٰ نے نابالغ کے اسقاط حمل کے لیے ساین اسپتال کو ڈاکٹروں کی ایک ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کی۔سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں یہ بھی کہا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر ’میڈیکل ٹرمینیشن آف پریگننسی ایکٹ‘کے تحت 24 ہفتوں کی مدت کے بعد درج کی گئی تھی۔نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی اور اس کے بعد وہ حاملہ ہوگئی، اس سلسلے میں 20 مارچ کو نئی ممبئی میں ایف آئی آر بھی درج کرائی گئی تھی۔
No Comments: