قومی خبریں

خواتین

غزہ چھوڑنا میرے لیے ایک کلنک کی بات۔نوجوان فلسطینی شہری نے بیان کیا اپنا درد

محمد نامی نوجوان نےاسرئیلی حکم کے جواب میں کہا کہ کہیں اور جانے سے غزہ میں مرنا بہتر ہے

غزہ:اسرائیل اور حماس کی جنگ کے درمیان، اسرائیلی ڈیفنس فورس نے شمالی غزہ میں رہنے والے لوگوں کو 24 گھنٹے کے اندر علاقہ خالی کرنے اور جنوب کی طرف جانے کا مشورہ دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کے اس فیصلے سے شمالی غزہ کے 11 لاکھ افراد متاثر ہوں گے جو کہ پوری غزہ کی پٹی کی آبادی کا نصف ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جمعہ کی دوپہر یعنی 13 اکتوبر تک شمالی غزہ میں اتنے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کی کوئی خبر نہیں ہے۔ اے ایف پی نے غزہ میں رہنے والے محمد نامی شہری سے بات کی۔ محمد نے کہا، ‘کہیں اور جانے سے مرنا بہتر ہے۔اس نے کہا، ‘میں یہیں پیدا ہوا ہوں اور یہیں مروں گا۔ غزہ چھوڑنا میرے لیے ایک کلنک کی بات ہے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کا انخلا ایک پیچیدہ حکم تھا، لیکن امریکہ شہریوں کو راستے سے ہٹنے کے لیے اپنے اتحادی کے فیصلے کا اندازہ نہیں لگائے گا۔ اقوام متحدہ کے امدادی سربراہ مارٹن گریفتھس نے ٹوئٹر پر لکھا: “غزہ میں شہریوں کو گھیرے میں لیا جا رہا ہے، 24 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں 1.1 ملین لوگوں کو کیسے منتقل کیا جا سکتا ہے؟”
اسرائیلی فوج نے حماس پر شہری عمارتوں میں چھپنے کا الزام عائد کیا ہے۔ فوج نے کہا، “غزہ شہر کے شہری، اپنی اور اپنے اہل خانہ کی حفاظت کے لیے، شمالی علاقے کو خالی کریں اور حماس کے دہشت گردوں سے اپنے آپ کو دور رکھیں جو آپ کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔

 

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *