قومی خبریں

خواتین

پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی پر ہنگامہ جاری۔اب تک 92ممبران پارلیمنٹ معطل

معطل اراکین پارلیمنٹ میں ادھیر رنجن چودھری، ٹی آر بالو اور دیاندھی مارن وغیرہ شامل

نئی دہلی : آج لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ہی ایوانوں کی کارروائی جب شروع ہوئی تو اپوزیشن اراکین نے پارلیمنٹ کی سیکورٹی میں کوتاہی معاملے پر احتجاج درج کیا اور وزیر داخلہ امت شاہ سے بیان دینے کا مطالبہ کیا۔ اس احتجاج اور ہنگامہ کا نتیجہ یہ نکلا کہ دونوں ہی ایوانوں سے بڑی تعداد میں اپوزیشن لیڈران کو معطل کر دیا گیا ہے۔ پہلے لوک سبھا سے 33 اپوزیشن اراکین کی معطلی کی خبر سامنے آئی، اور اب راجیہ سبھا سے بھی 45 اپوزیشن اراکین کے معطل کیے جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ پارلیمنٹ میں ہنگامہ کرنے کے الزام میں اپوزیشن پارٹیوں کے 33 مزید اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ اس طرح اب تک مجموعی طور پر اپوزیشن کے 47 اراکین پارلیمنٹ کی معطلی ہو چکی ہے۔راجیہ سبھا سے بھی 45 اپوزیشن اراکین کے معطل کیے جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔اس معطل ممبران کی کل تعداد 92ہو گئی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ میں ہنگامہ کرنے کے الزام میں اپوزیشن پارٹیوں کے 30 اراکین کو سرمائی اجلاس کی بقیہ مدت کے لیے لوک سبھا سے معطل کر دیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں تین اپوزیشن اراکین لوک سبھا کو خصوصی استحقاق کمیٹی کا نوٹس آنے تک معطل کیا گیا ہے۔ معطل اراکین پارلیمنٹ میں ادھیر رنجن چودھری، ٹی آر بالو اور دیاندھی مارن شامل ہیں۔اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے خلاف یہ کارروائی 13 دسمبر کو پارلیمنٹ میں سیکورٹی خلاف ورزی کے ایشو پر لگاتار احتجاج درج کیے جانے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔ ان اراکین پارلیمنٹ کی معطلی کی تجویز پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ایوان میں پیش کی تھی۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے مظاہرہ کو دیکھتے ہوئے فی الحال لوک سبھا کو دن بھر کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
آج جن اراکین لوک سبھا کو معطل کیا گیا ہے، ان کے نام ہیں کلیان بنرجی، اے راجہ، دیاندھی مارن، اپروپ پودار، پرسون بنرجی، ای ٹی محمد بشیر، جی سیلوم انادورائی، ٹی سومتی، ادھیر رنجن چودھری، کے ناوسکنی، کے رویرسوامی، پریم چندرن، شتابدی رائے، سوگت رائے، اسیتھ کمار، کوشلیندر کمار، اینٹو اینٹونی، پلی منکم، پرتبھا منڈل، کاکولی گھوش، سنیل منڈل، کے مرلی دھرن اور امر سنگھ۔ جن 3 اراکین لوک سبھا کو خصوصی استحقاق کمیٹی کی رپورٹ آنے تک معطل کیا گیا ہے، ان کے نام ہیں عبدالخالق، وجئے بسنت اور جئے کمار۔
اس سے قبل جمعرات یعنی 14 دسمبر کو 13 لوک سبھا اراکین اور ایک راجیہ سبھا رکن کو پارلیمنٹ میں ہنگامہ کرنے کے لیے معطل کر دیا گیا تھا۔ یعنی اب تک مجموعی طور پر 47 اراکین پارلیمنٹ کو معطل کیا جا چکا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’سب سے پہلے دراندازوں نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا۔ پھر مودی حکومت پارلیمنٹ اور جمہوریت پر حملہ کر رہی ہے۔ تاناشاہ مودی حکومت کے ذریعہ 47 اراکین پارلیمنٹ کو معطل کر کے سبھی جمہوری پیمانوں کو کوڑے دان میں پھینک دیا جا رہا ہے.

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *