
نئی دہلی ،19دسمبر (میرا وطن)
وزیر تعلیم آشیش سود نے جمعہ کو سکریٹریٹ میں منعقد پریس کانفرنس میں راجدھانی کی آلودگی کے مسئلے کے لیے پچھلی سرکارکی ’پالیسی کی ناکامیوں‘کو ذمہ دار ٹھہرایا، اور موجودہ سرکارکی طرف سے گزشتہ 10 مہینو ں میں کیے گئے انتظامی اصلاحات اور مستقبل کے منصوبوں کا خاکہ پیش کیا۔
اس موقع پر آشیش سود نے واضح طور پر کہا کہ دہلی میں آلودگی کوئی موسمی مسئلہ نہیں بلکہ برسوں کی انتظا می لاپرواہی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے سابق سرکار پر اشتہارات اور جھوٹے اعدادوشمار کے ذریعہ عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق 2017-18 میں نصب اے کیو آئی مانیٹرنگ اسٹیشنوں میں سے 30 فیصد آلودگی کی حقیقی سطح کو چھپانے کے لیے جان بوجھ کر ’گرین ایریاز‘ میں واقع تھے۔
انہوں نے کہا کہ ’آڈ-ایون‘اور ’ریڈ لائٹ آن، گاڑی آف‘ جیسی مہمات محض پی آر اسٹنٹ تھیں۔ ڈی پی سی سی اور خود عدالتوں نے ان اقدامات کی تاثیر پر سوال اٹھائے تھے۔انہوں نے یاد دلایا کہ سپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑی اور کہنا پڑا، ’اشتہارات کے لیے پیسہ ہے، لیکن آر آر ٹی ایس جیسے اہم ٹرا نسپورٹ پروجیکٹوں کے لیے نہیں۔انہوں نے کہا کہ موجودہ سرکار ’نمائشی اقدامات‘ کے بجائے طویل مدتی انتظامی اصلاحات پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔
No Comments: