قومی خبریں

خواتین

ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان تجارت پر مذاکرات ملتوی

ہندوستان میں پنجاب سے باہر سکھوں کی سب سے زیادہ آبادی کینیڈا میں ہے

نئی دہلی: کینیڈا کی وزیر تجارت میری این جی نے اکتوبر میں طے شدہ ہندوستان کے ساتھ اپنا تجارتی مشن ملتوی کر دیا ہے۔ ایک عہدیدار نے یہ اطلاع دی۔ یہ تیزی سے کشیدہ سفارتی تعلقات کی عکاسی کرتا ہے، جس کے چند دن بعد ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے G20 سربراہی اجلاس میں انتہا پسندانہ سرگرمیوں پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پر سخت موقف اختیار کیا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق میری این جی کی ترجمان شانتی کوسینٹینو نے کوئی وجہ بتائے بغیر کہا کہ ہم اس وقت بھارت کے ساتھ آئندہ تجارتی مشن کو ملتوی کر رہے ہیں۔وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی دہلی میں منعقدہ G20 سربراہی اجلاس 2023 میں کئی عالمی رہنماؤں کے ساتھ باضابطہ دو طرفہ ملاقاتیں کیں۔ اس دوران انہوں نے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ دو طرفہ ملاقات بھی کی اور مختلف شعبوں میں ہندوستان-کینیڈا تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے کے موقع پر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے ساتھ دو طرفہ بات چیت میں کینیڈا میں انتہا پسند عناصر کی طرف سے بھارت مخالف سرگرمیوں کے جاری رہنے پر تشویش کا اظہار کیا۔قابل ذکر ہے کہ کینیڈا مہاجر سکھوں کے پسندیدہ مراکز میں سے ایک رہا ہے، حالانکہ حالیہ دنوں میں کینیڈا سے انتہا پسندی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ہندوستان میں پنجاب سے باہر سکھوں کی سب سے زیادہ آبادی کینیڈا میں ہے۔ یہ ملک بہت سے احتجاج کی جگہ رہا ہے۔ ملاقات کے بعد بھارتی حکومت نے کینیڈین پی ایم ٹروڈو کو بتایا کہ یہاں کے انتہا پسند عناصر علیحدگی پسندی کو فروغ دے رہے ہیں اور بھارتی سفارت کاروں کے خلاف تشدد کو ہوا دے رہے ہیں۔ وہ سفارتی احاطے، ان کی عبادت گاہوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں اور ہندوستانی کمیونٹی کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔قبل ازیں جمعہ کو ہندوستان نے کہا تھا کہ اس نے کینیڈا کے ساتھ تجارت کے حوالے سے بات چیت روک دی ہے۔ کینیڈا نے اس ماہ کے شروع میں بھی ایسا ہی اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ اسٹاک لینے کے لیے اس طرح کے وقفے کی ضرورت ہے۔ صرف چار ماہ قبل دونوں ممالک نے کہا تھا کہ اس سال ابتدائی تجارتی معاہدے پر مہر لگانا ہے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *