قومی خبریں

خواتین

پی او کے میں واقع شاردا پیٹھ کی آزادی سے کھلے گا امن کا راستہ: مہارشی کیسوانند

آئی جی این سی اے میں مہارشی کیشوانند کی کتاب ’پاتھ وے ٹو پیس‘کا رسم اجرا

نئی دہلی : بھارتی حکومت کو پاکستان کے مقبوضہ کشمیر میں مذہب، ثقافت اور علم کے مرکز وادی نیلم میں واقع کرتار پور تا شاردا پیٹھ کے خطوط پر راہداری کی تعمیر کے لیے سنجیدہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ اس راہداری کے ذریعے ہی شاردا پیٹھ کی اہمیت کو دنیا تک پہنچایا جا سکتا ہے۔ بدھ مت اور ہندوؤں کے لیے یہ مقدس مقام پوری دنیا میں سناتن اور ویدک افکار کو پھیلانے اور قدیم زمانے کی طرح دنیا میں امن اور علم کے نئے معیار قائم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ مہارشی کیسوانند نے ان خیالات کا اظہار اپنی کتاب کے اجراء کے موقع پر کیا۔
مہارشی کیسوانند نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو شاردا پیٹھ کی آزادی کے لیے آگے آنا چاہیے جس پر کروڑوں لوگوں کا اعتماد ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں گھوم رہے ہیں اور پیٹھ کی آزادی کے لیے آگاہی مہم چلا رہے ہیں۔
مہارشی کیسوانند، شاردا سروجن پیٹھم، نیدرلینڈ کے صدر، نے سناتن اور ویدک خیالات کے پھیلاؤ اور اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار دی آرٹس، جنپتھ میں ہورائزن بوکس کے ذریعہ شائع کردہ اپنی کتاب’پاتھ وے ٹو پیس‘ کے اجراء پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔مہمان خصوصی کی حیثیت سے وویکانند انٹرنیشنل فاؤنڈیشن کے معزز ساتھی اور سابق سفیر انل تریگنایت نے کہا کہ ہندوستان کے خلاف سرگرم دہشت گرد گروپوں کو روکنے اور دہشت گردی کی فنڈنگ کو روکنے کی ضرورت ہے۔ کینیڈا کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بہتر سفارت کاری کی ضرورت ہے۔
آدی شنکر ویدک یونیورسٹی، ہالینڈ کے وائس چانسلر اور وشو ہندو پیتھادھیشور آچاریہ مدن نے کہا کہ مہارشی کیسوانند کی کتاب تمام ممالک کو جوڑنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ اے یو این نیدرلینڈ کے چیئرمین ارندم بھٹاچاریہ نے امید ظاہر کی کہ مہارشی کیسوانند کے روحانی اصول عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی بے چینی کو دور کرنے میں کارگر ثابت ہوں گے۔اس دوران سابق ایم پی جئے پرکاش اگروال کو خصوصی شاردا سمان سے نوازا گیا۔
بین الاقوامی روحانی اولمپیاڈ کے بھیا جی نے کہا کہ 30 کروڑ ہندوستانی طلباء کو مذہب اور روحانیت سے جوڑنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹی کلچر گریٹر نوئیڈا کے ڈائرکٹر سنجے سوڈان، آل انڈیا جماعت ہند کے قومی صدر مولانا شعیب قاسمی، سینئر صحافی سردار روی رنجن سنگھ، حضرت سلیم چشتی فاؤنڈیشن کے سکریٹری و روزنامہ میرا وطن کے چیف ایڈیٹر ارشد عظیم چشتی، عام آدمی پارٹی کے بانی مولانا شعیب قاسمی بھی موجود تھے۔ انڈمان نکوبار سے تعلق رکھنے والے نندیپ رائے شرما، دنیا کے مشہور شاہی نجومی دھننجے تیواری، ماہر تعمیرات ڈاکٹر اشوک اچاریہ، جی اے آئی اے۔ قوم کے صدر چندر پرکاش، ہندو ڈیفنس لیگ کے قومی صدر نشانت جندال خصوصی طور پر موجود تھے۔ پروگرام کے کوآرڈینیٹر ویدک یونیورسٹی آف ہالینڈ کے ڈپٹی رجسٹرار سنجے مینی تھے۔

No Comments:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *