نئی دہلی: ہریانہ پولیس نے جنید ناصر قتل کیس میں مونو مانیسر کو حراست میں لے لیا ہے۔ مونو مانیسر فروری میں جنید ناصر قتل کیس میں مطلوب تھے۔ اس کے علاوہ نوح تشدد میں مونو مانیسر کا نام بھی آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ہریانہ پولیس مونو مانیسر کو راجستھان پولیس کے حوالے کر سکتی ہے۔
مونو مانیسر عرف موہت یادو نوح میں گائے کے محافظ گروپ کی قیادت کرتا ہے اور گائے کے محافظوں کے حملوں کی ویڈیوز پوسٹ کرنے کے لیے بدنام ہے۔ وہ ‘لو جہاد’ کے خلاف مہم میں بھی سرگرم ہے۔ ‘لو جہاد’ کی اصطلاح عام طور پر دائیں بازو کی طرف سے استعمال کی جاتی ہے، جس میں مسلمان مردوں پر ہندو خواتین کو ورغلانے اور زبردستی مذہب تبدیل کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔
مونو مانیسر پہلی بار 2019 میں سرخیوں میں آئے تھے، جب مبینہ طور پر گائے کے اسمگلروں کا پیچھا کرتے ہوئے انہیں گولی مار دی گئی تھی۔ وہ 2015 میں گائے کے تحفظ کے قانون کے نفاذ کے بعد ہریانہ حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی ضلع گائے کے تحفظ ٹاسک فورس کے رکن بھی تھے۔ مونو مانیسر کے یوٹیوب اور فیس بک پر ہزاروں فالوورز ہیں۔ وہ اکثر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ہتھیاروں اور کاروں کی تصویریں پوسٹ کرتا تھا۔
No Comments: