نئی دہلی۔راجیہ سبھا ایم پی کے سبل نے جی 20کتابچہ جس میں مغل حکمراں اکبر کی ستائش کی گئی ہے کے حوالے سے حکومت کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کا ایک چہرہ دنیا کے لئے اور ایک چہرہ ”انڈیا جو بھارت ہے“ کے لئے ہے۔سبل نے جی 20کتابچہ کا حوالہ دیا جس کا عنوان ”بھارت:جمہوریت کی ماں“ ہے اور اس کے صفحہ38پر اکبر کے متعلق بات کی گئی ہے۔ کتابچہ میں کہاگیا ہے ”اچھی انتظامیہ کو مذہب سے قطع نظر سب کی فلاح وبہبود کے لئے اپنا نا چاہئے۔یہ وہ جمہوریت تھی جو تیسرے مغل بادشاہ اکبر نے رائج کی تھی“۔
حکومت پر طنز کرتے ہوئے سبل نے ایکس پر کہاکہ ”جی 20میگزین میں حکومت نے مغل حکمراں اکبر کی تعریف امن اور جمہوریت کے نمائندہ کے طور پر کی ہے! یہ چہرہ دنیاکے لئےہے جبکہ ایک اورچہرہ انڈیا جو بھارت ہے، کے لئےہے۔مہربانی فرماکر حقیقی من کی بات کے متعلق جانکاری فراہم کریں۔
کتابچہ میں کہا گیاہے کہ اکبر نے مذہبی امتیازکے خلاف ایک آلے کے طور پر ”صلح کلی یعنی عالمگیر امن“ کا نظریہ متعارف کروایا۔کتابچہ میں کہاگیاہے کہ ”ایک ہم آہنگ معاشرے کی تشکیل کے لئے‘انہوں نے ایک نئے ہم آہنگ مذہب کی تجویزپیش کی جسے دین الہی کہاجاتا ہے۔انہوں نے عبادت خانے قائم کئے جہاں پرمختلف مذاہب کے لوگ ملاقات اور ایک دوسرے سے بحث کرتے‘ نورتنوں کے نام سے مشہور او رعقلمندلوگوں کا ایک گروپ ان کے مشیروں کے طور پر ان کی عوام نواز اسکیموں کو نافذ کرتے ہوئے‘ خدمات انجام دیتا رہا ہے۔اس میں کہاگیاہے کہ ”اکبر کی جمہوری سونچ غیر معمولی تھی اور اپنے وقت سے بہت آگے تھی“۔ کتابچہ بھارت جو کہ انڈیا ہے کے متعلق بات کرتا ہے جس میں حکومت کے اندر ریکارڈ شدہ تاریخ سے ہی زندگی کا مرکز لوگوں کا نظریہ ہے۔
No Comments: