نئی دہلی :26 ستمبر کو لوک سبھا میں رمیش بدھوڑی کی جانب سے دانش علی کے خلاف پارلیمنٹ میں بولے گئے قابل اعتراض الفاظ کو لے کر آج دہلی میونسپل کارپوریشن (ایم سی ڈی) ایوان میں مذمتی قرارداد لایا گیاجسےعام آدمی پارٹی( عآپ) کی کونسلر موہنی جندوال نے پڑھا لیکن ایوان میںزبردست ہنگامہ شروع ہو گیا۔
ایوان کی میٹنگ منگل کی دوپہر 2 بجے شروع ہونی تھی، لیکن 2.30 بجے شروع ہوئی۔ ایوان شروع ہوتے ہی دیر سے کارروائی شروع ہونے کے سبب اپوزیشن کی طرف سے ہنگامہ ہوااور ہنگامہ اتنا بڑھ گیا کہ عآپ کونسلر کی طرف سے ’رمیش بدھوڑی استعفیٰ دو‘ کے نعرے لگنے لگے۔ دوسری طرف بی جے پی کے کونسلروں کی طرف سے کیجریوال کے خلاف بھی خوب نعرے لگے۔ پھر جواب میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بھی نعرے بازی شروع ہو گئی۔
دہلی کی میئر ڈاکٹر شیلی اوبرائے نے ایوان میں ہوئے اس ہنگامے کو لے کر سبھی کو پھٹکار لگائی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہر بار ایوان شروع ہوتے ہی ہنگامہ ہو جاتا ہے۔ کسی بھی ایشو پر بحث نہیں ہو پاتی ہے۔ پھر شکایت ہوتی ہے کہ کسی کو بولنے نہیں دیا جاتا۔ اس لیے ہنگامہ نہ کریں۔
No Comments: